اسلام آباد: دہشت گردی کی فیکٹری پاکستان اور اس کے پیر مرشد ترکی آرمینیاکی فوج سے مقابلہ کرنے کے لیے مبینہ طور پر ہزاروں دہشت گردوں کو آذار بائیجان بھیج رہے ہیں۔
کہا جارہا ہے کہ یہ دہشت گرد جنگ زدہ ملک شام اور لیبیا سے ناگورنو اور کارا باخ بھیجے جارہے ہیں۔ لیکن ”کلنگ مشین‘ کہے جانے والے ان دہشت گردوں کو مسلم ملک آذر بائیجان کی طرف سے عیسائی ملک آرمینیا سے جنگ کے لیے کثیر رقمیں دی جارہی ہیں۔
یہ دہشت گرد 22ستمبر اور اس کے بعد ترکی کے راستے آذر بائیجان کے دارالخلافہ باکو پہنچ گئے ۔ بھاری اسلحہ سے لیس ان دہشت گردوں کی تعداد تقریباً1ہزار بتائی جار ہی ہے۔یہ سبھی الحمزہ بریگیڈ کے دہشت گرد بتائے جارہے ہیں۔ان میں سے زیادہ تر دہشت گرد شام سے آئے ہیں ۔کچھ لوگوں کو لیبیا سے بھی بھیجا گیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ ترکی کے اس مشن میں پاکستان بھی کھل کر مدد کر رہا ہے۔اور اس کے دہشت گرد پہلے ہی اس علاقہ میں کافی سرگرم ہیں۔خبروں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) ان دہشت گردوں کو ایک جگہ جمع کر کے آذار بائیجان بھیجنے کا کام کر رہی ہے۔یہ بھی کہا جارہا ہےکہ ترکی ان دہشت گردوں کو 1500تا2000ڈالر ماہانہ مشاہرہ دے رہا ہے۔وہیں دوسری جانب سوشل میڈیا میں ذر بائجان کی حمایت میں زبردست بیانات جاری کیے جا رہے ہیں۔واضح ہو کہ آرمینیا میں 94فیصد عیسائی آبا دی ہے اور آذ ربائجان میں 97فیصد آبادی مسلم ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترکی جنگ میںآذر بائیجان کا ساتھ دے کر مسلم ملکوں کا رہنما بننا چاہ رہا ہے۔ساتھ ہی اس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ تیل سے مالا مال آذر بائیجان اس کے ساتھ برقرار رہے ور ا سے آسانی سے تیل ملتا رہے۔ادھر دوسری جانب پاکستان نے کھل کر اپنے پیر و مرشد ترکی اور آذر بائیجان کی حمایت اور آرمینیا کی زبردست مخالفت کا اعلان کیا ہے۔آرمینیا اور آذر بائیجان کے درمیان بڑھتی جنگ سے روس اور ترکی اس میں کود پڑنے کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے۔
جہاں ایک جانب روس آرمینیا کی حمایت کر رہا ہے وہیں آذر بائیجان کے ساتھ ناٹو ملک ترکی اور اسرائیل ہیں۔نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق آرمینیا اور روس میں دفاعی معاہدہ ہے اور اگر آذر بائیجان کے یہ حملے آرمینیا کی سرزمین پر ہوتے ہیں تو روس کا مداخلت کرنا پڑ سکتی ہے ادھر آرمینیا کا یہ کہنا ہے کہ اس کی سرزمین پر بھی کچھ حملے ہوئے ہیں۔
