دوبئی:سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستان کی عمران خان حکومت نے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو بھگوڑا قرار دے کر ان کی حوالگی کے لیے حکومت برطانیہ سے رجوع کیا ہے۔
ڈان نیوز نے وزیر اعظم کے مشیر برائے امور احتساب داخلہ شہزاد اکبرکے حوالے سے بتایا کہ حکومت نواز شریف کو بھگوڑا سمجھتی ہے اور ان کی حوالگی کے لیے پہلے ہی حکومت برطانیہ سے درخواست کر چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ لندن کی سڑکوں پر ان کی مٹر گشتی عدلیہ کے منھ پر طمانچہ ہے اور حکومت اس کی اجازت نہیں دے سکتی۔
اس میں کسی ذاتی رنجش یا ذاتیات کا دخل نہیں ہے بلکہ ہم صرف قانون کی عمل آوری اور اس کے تقاضوں کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔ واضح ہو کہ سوشل میڈیا پر ایک تصویر جاری کی گئی تھی جس میں نواز شریف کو اپنے بیٹے حسن نواز کے ساتھ ائیک چھتری لیے لندن کی سڑکوں پر ٹہلتا دکھایا گیا ہے۔
اکبر نے مزید کہا کہ حکومت قومی احتساب بیورو سے درخواست کرے گی کہ وہ مسٹر شریف کی حوالگی کا معاملہ اٹھائے اور ساتھ ہی وہ میاں محمد شہباز شریف کی ، جو علاج کے بعد اپنے بڑے بھائی کو پاکستان واپس لانے والے تھے،ضمانتوں کے قانونی پہلوؤں پر غور کر ہی ہے۔29اکتوبر2019کو لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم کو پاکستان میں ہی علاج کرانے کے لیے 8ہفتہ کی ضمانت پر چھوڑا تھا اور16نومبر کو انہیں بیرون ملک علاج کے لیے چار ہفتہ کی اجازت مل گئی۔
اکبر کے مطابق نواز شریف اپنے علاج کے عمل اور نمونوں کی جانچ رپورٹوں کی تفصیلات سے عدالت اور حکومت پنجاب کو مطلع رکھنے کے پابند تھے۔لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔