اسلام آباد:پاکستان کی ایک عدالت نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہبر اعلیٰ میاں محمد نواز شریف کو دو کرپشن کیسز میں طلبی کے لیے بار بار نوٹس بھیجے جانے کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہونے کے باعث اشتہاری مجرم قرار دے دیا۔
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کی د و ججی بنچ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ کیسز میں سزاو¿ں کے خلاف شریف کی اپیلوں کی سماعت کی۔ عدالت نے کہا کہ شریف کے ضمانتیوں کو بھی نوٹس جاری کیا جائے کہ وہ اس امر سے مطلع کریں کہ عدالتی حکم کے مطابق وہ نواز شریف کو کیوں پیش نہیں کر سکے۔
عدالت کو خارجہ دفتر اور وزارت داخلہ کے افسران بالا نے مطلع کر دیا کہ شریف کو لندن میں جہاں وہ اس وقت قیام پذیر ہیں، اور لاہور میں جہاں ان کی رہائش گاہ ہے،عدالتی سمن بھیج دیے گئے تھے ۔
عدالت کے واضح احکام کے باوجود عدالت میں ُیش نہ ہونے پر بنچ نے شریف کو بھگوڑا قرار دینے کا فیصلہ کیا۔70سالہ شریف عارضہ قلب میں مبتلا تھے اور مدافعتی نظام بھی درہم برہم ہو گیا تھا جس کے باعث انہیں گذشتہ سال نومبر میں بیرون ملک جانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے اجازت ملنے کے بعد لندن پرواز کر گئے تھے۔
اکتوبر میں لندن میں اپنی رہائش گاہ پر غیر ضمانتی گرفتاری وارنٹ وصول کرنے سے انکار کرنے کے بعد عدالت نے شریف کے لیے حکم جاری کیا کہ وہ اشتہاری مجرم قرار دیے جانے سے بچنے کے لیے 24نومبر سے پہلے پہلے عدالت میں حاضر ہو جائیں۔لیکن جب وہ24نومبر کو عدالت میںحاضر نہیں ہو ئے تو عدالت نے انہیں اشتہاری ا قرار دے دیا۔
