اسلام آباد: پاکستان نے امریکہ اور طالبان کے درمیان قطرکے دارالخلافہ دوحہ میں افغان امن معاہدے پردستخط ہونے کا خٰر مقدم کیا اور اسے 19سالہ جنگ کے بعد افغانستان میں امن کی جانب ایک اہم پیش رفت سے تعبیر کیا۔

اسے امن کی جانب ایک بڑا قدم بتاتے ہوئے پاکستان نے امید ظاہر کی کہ افغان گروپس باہمی مفاہمت کے لیے اس موقع کا فائدہ اٹھائیں گے۔قطر میں منعقد اس دستخطی تقریب میں وزار خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کی نمائندگی کی۔

یہ معاہدہ ،جس کی رو سے امریکہ ساڑھے چار ماہ کی مدت کے دوران 5000فوجیوں کے انخلا اور معاہدہ برقرار رہنے کی صورت میں باقی ا فواج کی 14ماہ کے اندر واپسی کا پابند ہے، 10مارچ تک بین افغان مذاکرات کے آغاز کا باعث بنے گا۔

وزیر اعظم عمران خان نے ٹوئیٹ کر کے کہا کہ ہم امریکہ اور طالبان کے درمیان ہوئے معاہدے پر دستخط کا خیر مقدم کرتے ہیں۔یہ دسیوں سال سے جاری جنگ اور افغان عوام کی پریشانیوں کے خاتمہ کے لیے ایک امن و مصالحت عمل کا آغاز ہے۔انہوں نے یہ بھی ٹوئیٹ کیا کہ اس بات میں یقین رکھتے ہیں کہ سیاسی حل ہی قیام امن کا واحد راستہ ہے۔

عمران خان نے امن عمل کی راہ میں آنے والے چیلنجوں سے ہوشیار کرتے ہوئے کہا کہ اب تمام فریقوں کو اس امر کو یقینی بنانا ہوگا کہ سازشیوں اور شرپسندوں کو کنارے لگادیا جائے گا تاکہ سازشیوں کو اس معاہدے کو سبوتاژ کرنے کا کوئی موقع نہ مل سکے۔

انہوں نے مزید ٹوئیٹ کیا کہ میں افغان عوام کے جو چالیس سال سے خون خرابہ کے حالات میں جی رہے ہیں، امن کے لیے دعا گو ہوں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *