کولمبو: پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ صرف مسئلہ کشمیر کا تنازعہ ہے اور اسے بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔
گذشتہ روز سری لنکا پاکستان تجارتی اور سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، خان نے کہا کہ انہوں نے 2018 میں وزیر اعظم منتخب ہونے پر ہندوستان کو امن مذاکرات کرنے کی تجویز پیش کی تھی لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔خان نے سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راج پکشے کے ساتھ اس کانفرنس کی صدارت کی۔ انہوں نے کہا ، ہمارا تنازعہ صرف کشمیر کے بارے میں ہے اور اس کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔اس ماہ کے شروع میں ، ہندوستان نے کہا تھا کہ وہ دہشت گردی ، تشدد اور عدم استحکام سے پاک ماحول میں پاکستان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا چاہتا ہے۔
خان نے کہا ، اقتدار میں آتے ہی میں نے اپنے ہمسایہ ملک ہندوستان سے رابطہ کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا کہ دونوں ممالک کے اختلافات بات چیت کے ذریعے ہی حل کیے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا مجھے کامیابی نہیں ملی لیکن مجھے امید ہے کہ آپ سمجھ گئے ہوں گے۔
برصغیر میں غربت کا خاتمہ صرف تجارتی تعلقات بڑھا کر کیا جاسکتا ہے۔ہندوستان نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور عدم استحکام سے پاک ماحول کی تشکیل کرنا پاکستان کی ذمہ داری ہے۔کوویڈ 19 کی وبا کے بعد خان سری لنکا کا دورہ کرنے والے پہلے صدر مملکت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں ہمسایہ ممالک کے مابین اچھے تعلقات سیاسی استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے کاروباری دوست ماحول پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوںگے جس سے بالآخر عوام کو فائدہ ہوگا۔
ابتدا میں ، سری لنکا کے مسلم رہنماو¿ں کو بھی انکار کے بعد خان سے ملنے کی اجازت تھی۔ مسلمانوں کی مرکزی پارٹی۔سری لنکن مسلم کانگرس کے رہنما راو¿ف حکیم نے کہا کہ خان کے ساتھ ان کی معنی خیز گفتگو ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے سری لنکا میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے مسلم رہنماو¿ں کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا۔