ابوظہبی:(اے یوایس) ہندوستان کے فوجی سربراہ جنرل ایم ایم نروانے کے 6 روزہ دورہ خلیجی ممالک سے پاکستان کی نیندیں حرام ہوگئی ہے او را ب یہ عیاں ہوگیا ہے کہ اقتصادی اور سےاسی امو رکے علاوہ ہندستان خلیجی ممالک سے فوجی تعاون بڑھانے کے لئے کوشاں ہیں- جنرل نروانے کا سعودی عرب اورمتحدہ عر ب امارات کا دورہ کرنے والے پہلے ہندستانی فوجی سربراہ ہیں ۔
انہوں نے امارات کے فوجی فوجی سربراہ جنرل صالح محمد بن االمری کے ساتھ دوطرفہ دفاعی تعاون بڑھانے پر تبادلے خیال کیا۔اپنے امارات کے دورے کے دوارن جنرل نروانے مختلف فوجی اداروں کا دورہ بھی کیا ۔ امارات کے بعد وہ سعودی عرب کے لئے راوانہ ہوئے۔جہاں انہوں نے مملکت کے اعلی فوجی قےادت سے ملاقاتیں کیں ۔
یہ ملاقاتیں کافی اہمیت کا حامل ہیں۔ کیونکہ یہ اس وقت ہورہی ہے جب مشرقی وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر سےاسی اتھل پتھل ہورہی ہے۔ ایک طرف خلیجی ممالک اسرائیل سے اپنے تعلقات بڑھا رہے ہیں تو دوسری طرف ایران کے خلاف ایک محاز کھڑا ہورہا ہے۔
سعودی عرب میں جنرل نروانے نے باہمی امور کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس سے پہلے جنرل نروانے نے نیپال بھی گئے جہاں وہ وزیراعظم مسٹر اولی سے بھی ملے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور خلیجی ممالک کے درمیان گہرے دفاعی تعلقات تھے۔
لیکن پچھلے کچھ سالوں سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ہندستان کے قریب آرہا ہے۔ وزیراعظم نریندرمودی نے دونوں ملکوں کا کامیاب دور رہ کیا او را س سے تعلقات میں مزید وسعت ملی ۔
سعودی عرب نے ہندستان میں 100ارب ڈالر کا سرمایہ کاری کرنے کا بھی اعلان کیا ہے اور دفعہ 370ہٹانے پر کوئی منفی ردعمل نہیں دیا ۔ دوہفتے پہلے وزیرخارجہ اے جے شنکر نے بحرین کا دورہ کیاتھا ۔اس دوران وزیراعظم نے قطر کے امیر کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی ۔