بیجنگ:پاکستان کے لیے مزید مشکلات کھڑی کرتے ہوئے چین نے خیبر پختونخوا میں بس دھماکے میں کئی چینی انجینئروں کی ہلاکت کے بعد ہفتے کے روز داسو ڈیم کی تعمیر کا کام معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سی جی جی سی کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 14 جولائی کو بس دھماکے کے نتیجے میں ہونے والے بڑے جانی نقصان کی وجہ سے سی جی جی سی داسو ایچ پی پی مینجمنٹ کو داسو ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ کی تعمیر ملتوی کرنے پر مجبور کرنا پڑرہا ہے۔ اس منصوبے میں 60 بلین ڈالر کے چین- پاکستان اقتصادی راہداری کے طور پر داسو کے قریب دریائے سندھ پر ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ کی تعمیر کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا بدھ کے روز خیبر پختونخوا میں ایک مسافر بس میں ہوئے دھماکے میں نو چینی انجینئروں سمیت 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ یہ واقعہ اپری کوہستان ضلع میں اس وقت پیش آیا جب بس داسو قصبے جارہی تھی۔ ہلاک ہونے والوں میں فرنٹیئر کور کے دو اہلکار اور ایک بس ڈرائیور بھی شامل ہیں۔ چینی انجینئروں اور کارکنوں کی مدد سے بن رہا یہ ڈیم 60 ارب ڈالر کی لاگت سے چین – پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی)کا حصہ ہے۔