Pakistan likely to stay on FATF grey list till February 2023تصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد : معتبر ذرائع سے موصول اطلاع کے مطابق پاکستان کے سرکاری ذرائع نے تسلیم کیا ہے کہ ان کے ملک کے لیے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنا مشکل ہے۔ جرمنی کے شہر برلن میں شروع ہونے والے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف)کے اجلاس میں سب کی نظریں پاکستان کو لیکر ہونے والے فیصلے پر ہیں۔ پاکستان کے بارے میں یہ فیصلہ کسی بھی وقت آ سکتا ہے۔ ی وجہ ہے کہ پاکستان اب ایک نئی چال چل رہا ہے اور ‘آن سائٹ وزٹ’ کرنا چاہتا ہے۔ اس نئی چال کے ذریعہ پاکستان کو امید ہے کہ اگلے سال فروری تک وہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کی طرف ایک قدم اور آگے بڑھ سکتا ہے۔

پاکستان کو جون 2018 میں گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا تھا اور اسے دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنے کے لیے 27 نکاتی ایکشن پلان دیا گیا۔ اس سے قبل گزشتہ سال اکتوبر میں پاکستان کو مزید سات ایکشن پلان دیئے گئے تھے۔ پاکستان کا دعوی ہے کہ اس نے 34 میں سے 32 ایکشن پلان مکمل کر لیے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف کی گرلسٹ سے نکلنے کے لیے بھرپور لام بندی کی تھی اور اسے چین ، ترکی اور ملائشیا کی حمایت بھی مل رہی تھی۔لیکن چین ترکی اور ملائیشیا کے منصوبے بھی ناکام ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ پاکستان میں سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کم از کم اگلے سال فروری تک گرے لسٹ میں رہ سکتا ہے۔ جرمنی میں چل رہی میٹنگ میں 17 جو ن کو پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہونا ہے۔

پاکستان کی جانب پیش رفت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ایک سینئر پاکستانی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پاکستانی اخبار ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ ہمیں ایف اے ٹی ایف حکام کے آن سائٹ دوروں سے زیادہ ملنے کی امید نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایف اے ٹی ایف آن سائٹ دورہ پر رضامند ہوتا ہے تو یہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی طرف ایک قدم اور ہوگا۔ عہدیدار نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایک اعلان اگلے مکمل اجلاس میں بھی کیا جائے گا جو اکتوبر کے مہینے میں منعقد ہونا ہے۔ پاکستان سرکاری طور پر اگلے سال فروری تک گرے لسٹ سے نکل سکتا ہے۔ واضح ہو کہ پاکستان کی شہباز حکومت اور فوج غربت کی حالت سے گزر رہی ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *