لندن: ملیشیا میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے طیارے کی ضبطی سے پاکستان کی شدید توہین کے بعد اب عمران خان نے ایک ہفتے کے بعد آئرش جیٹ کمپنی کو 70لاکھ ڈالر(51کروڑ ہندوستانی روپے) کی رقم ادا کردی ہے۔
پاکستان کی انٹرنیشنل ایئر لائن کمپنی نے لندن کی عدالت کو بتایا کہ انہوں نے آئرش جیٹ کمپنی کو 70لاکھ امریکی ڈالر ادا کیے ہیں۔پی آئی اے کے اس طیارہ کو ملائیشیا میں لیز کی رقم پر تنازعہ کے بعدقبضہ میں کے لیا گیا تھا ۔
پی آئی اے نے جمعہ کے روز لندن ہائی کورٹ کے ایک جج کو بتایا کہ اس نے ڈبلن میں مقیم ایئر کیپ کے لیز پر حاصل کیے گئے دو طیاروں کے معاملے میں پیریگرین ایوی ایشن چارلی لمیٹڈ کو تقریبا 70لاکھ امریکی ڈالر کی ادائیگی کی ہے۔ پی آئی اے کے وکلا نے جمعہ کے روز عدالت سے استدعا کی کہ کیس میں سماعت کی اگلی تاریخ دی جائے۔
پچھلے ہفتے ، مقامی عدالتی حکم کے بعد ، ملائیشین حکام نے ایئر کیپ سے طیارے کے لیز کی رقم ادا نہ کرنے سے متعلق کیس میں پی آئی اے کے بوئنگ 777 طیارے کوالالمپور ایئر پورٹ پر پکڑ لیا تھا ، عدالت سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ پی آئی اے کے خلاف کوئی حکم منظور کرے گی اور پوری رقم ادا کر دی جائے گی معاہدے کے ہونے سے پہلے ہی ادائیگی کی جائے۔
ڈبلن میں مقیم ایئر کیپ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مدعی کا موقف یہ ہے کہ مدعا علیہ (پی آئی اے) نے آج یہ رقم ادا کردی ہے۔عدالت کو بتایا گیا ہے کہ پی آئی اے نے جولائی کے بعد سے رقم ادا نہیں کی تھی اور اسے ادا کی گئی تھی۔ ہر ماہ ائیرلائنز کو پانچ لاکھ 80 ہزار امریکی ڈالر کی رقم دی جانی تھی۔ ایسا نہیں کرنے میں معاملہ دائر کیا گیا تھا۔
پی آئی اے نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ کووڈ 19 وبائی بیماری کی وجہ سے ہوا بازی کی صنعت پر شدید اثر پڑا ہے لہذا اس رقم کو کم کیا جانا چاہئے۔
ذرائع کے مطابق اس دوران لیز پر دینے والی کمپنی پی آئی اے کی سرگرمیوں کی نگرانی کررہی تھی اور جیسے ہی اس کو یہ معلوم ہوا کہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن لیز ایکٹ کے تحت مقامی عدالت میں ملائیشیا کے ہوائی اڈے پر پرواز نمبر 895 کا اترنے کا پروگرام ہے اس نے انٹر نیشنل ائیر لائنز ناگر طیارہ لیز کے تحت مقامی عدالت میں طیارے کو ضبط کرنے کے لئے درخواست دائر کردی ایئر لائن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بوئنگ 777 طیارے کو لندن ہائی کورٹ نے حکم جاری کرنے کے بعد ضبط کر لیا گیا۔