حکومت پاکستان گلگت بلتستان کی اپنے زیر کنٹرول کونسل کے اختیارات ایک مقامی اسمبلی میں کو منتقل کرنے کے دو سال بعد اب اس خطہ کو ملک کا پانچواں صوبہ بنانے کا اراد رکھتی ہے۔
گذشتہ روز اسلام آباد میں صحافیوں کے ایک گروپ سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے حکومت کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں نمائندگی جیسے تمام آئینی حقوق کے ساتھ ایک مکمل صوبے کا درجہ حاصل رہے گا۔ گنڈا پور کے حوالے سے پاکستانی میڈیا میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان جلد ہی خطے کا دورہ کر کے اس تبدیلی کا با قاعدہ اعلان کریں گے۔
انہوں نے کہا ،”تمام فریقوں سے مشاورت کے بعد وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کا اصولی طور پرفیصلہ کیا ہے“۔ ”ہماری حکومت نے وہاں کے لوگوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا تہیہ کر چکی تھی۔“گنڈا پور نے یہ بھی کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ آئینی حقوق دیے جانے کے بعد س خطے کے لئے سہارا قیمتوں اور ٹیکس سے استثنیٰ جیسی سہولتیں واپس لے لی جائیں گی ۔
انہوں نے کہا کہ ”جب تک وہاں کے لوگ خود کفیل نہیں ہو جاتے اس سہولت سے مستفیض ہوتے رہیں گے۔ “حالات سے واقف افراد کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوجی ادارہ تبدیلیوں کے حوالے سے سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہے۔
عمران خان کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی) گلگت بلتستان میں آئندہ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان تبدیلیوں کی حمایت کر رہی ہے تاکہ وہ سیاسی فائدہ اٹھا سکے اور خطے میں اپنے پرچم تلے آئندہ حکومت تشکیل دے سکے۔یہ اشارہ گنڈا پور کی اس بات سے ملتا ہے جو انہوں نے اسی پریس کانفرنس میں کہی کہ نومبر کے وسط میں انتخابات ہونے کا امکان ہے اور اس کی تمام تیاریاں کی جاچکی ہیں اور پی ٹی آئی کی جانب سے ٹکٹوں کی تقسیم کا کام جلد ہی شروع کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 73 سالوں سے گلگت بلتستان کے عوام جو پریشانیاں اور ذلت و خواری جھیل رہے تھے وہ اس تبدیلی کے بعد ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آئینی حقوق اور صوبائی ڈھانچہ کے ساتھ ساتھ خطے کی ترقی کے لئے اہم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگرچہ حکومت پاکستان حکومت کی طرف سے متنازعہ خطے میں کی جانے والی تبدیلیوں کی ہندستان ہمیشہ مخالفت کرتا رہا ہے لیکن ابھی تک حکومت ہند کی جانب سے وزیر کے بیان پر فوری رد عمل ظاہر نہیں کیا گیاہے ۔ ہندوستان کا دعویٰ ہے کہ گلگت بلتستان سابق ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہے۔
