Pakistan PM Imran Khan refuses to acknowledge China’s repression of Uighursتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد:پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے یہ دعویٰ کر کے چین میں ایغور مسلمانوں کی نسل کشی پر اپنی خاموشی کا دفاع کیا کہ پاکستان نے ایسے معاملات چین کے ساتھ بند کمرے میں طے کرتا ہے۔

عمران خان نے ایکسیوز ایچ بی او کو انٹرویو دیتے ہوئے استفسار کیا کہ آخر دنیا کی نگاہوں کا مرکز سین سیانگ ہی کیوں ہے وہ کشمیر کو جہاں ہندوستان سب کچھ کر رہا ہے کیوں نظر انداز کیے ہے۔جب کہ وہ زیادہ قابل توجہ ہے۔

انٹروی لینے والے نے عمران خان سے پوچھا تھا کہ آخر وہ مغرب میں اسلام دشمنی کے حوالے سے کیوں اتنا زیادہ بولتے ہیں جبکہ چین کے سین سیانگ میں مسلمانوں کی زبوں حالی اور نسل کشی پر خاموش رہتے ہیں۔جس پر عمران خان نے کہا کہ چین ہمارے بدترین اور نہایت مشکل دور میں ہمارے عظیم دوستوں میں سے ایک ہے۔

واقعتاً ہم جس وقت ہاتھ پاؤں مار رہے تھے ہماری معیشت لڑکھڑا رہی تھی اور بلاشبہ ہم حقیقت میں پریشان و ہراساں تھے چین ہماری مدد کو آیا ۔ ہم احسان کا بدلا احسان سے دینے کے قائل ہیں اس لیے ہم اس کا احترام کرتے ہیں اور ہمارے جو بھی معاملات اور مسائل ہیں ہم بند کمروں کے اندر انہیں طے کرتے ہیں ۔

انہوں نے کشمیریوں مغرب کے ذریعہ نظر انداز کیے جانے اور ایگوروں کا مسئلہ اٹھانے کو منافقت و ریا کاری سے تعبیر جیا ۔ انہون نے کہا کہ چین نے ہمیں مطلع کیا ہے کہ میڈیا میں ایغوروں کے حوالے سے جو کچھ بھی بیان کیا جا رہا ہے وہ مبالغہ آمیز ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *