نئی دہلی: حوروں کا ذکر ہو اور وہ بھی وزیرِاعظم کے منھ سے؟ ایسا ہی ایک ویڈیو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے عام ہو رہا ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں ایک بار وہ اسپتال میں زیر علاج تھے تب انہیں ایک انجکشن لگانے سے وہاں موجود نرسیں حوریں لگنے لگی تھیں۔
قصہ کچھ یوں ہے کہ گذشتہ شب کراچی میں شوکت خانم کینسر ہسپتال کی ایک تقریب سے خطاب میں وزیرِ اعظم عمران خان ا±ن دنوں کا احوال سنا رہے تھے جب 2013 میں الیکشن مہم کے دوران وہ فورک لفٹ سے گر کر زخمی ہوئے اور بہت زیادہ تکلیف میں تھے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے بتایا کیا کہ ا±س وقت شوکت خانم کے ڈاکٹر عاصم انھیں ایسا انجکشن لگایا جس سے نہ صرف ان کی تکلیف ختم ہو گئی بلکہ دنیا ہی بدل گئی ’وہاں جو نرسیں تھیں وہ مجھے حوریں نظر آنا شروع ہو گئیں۔‘’میں نے سوچا کچھ مسئلہ ہی نہیں ہے مجھے۔۔
تقریر بھی کر دی میں نے ٹی وی پر۔۔ وہ مجھے یاد ہی نہیں میں نے کیا کہا۔ جب اس انجکشن کا اثر زائل ہوا تو پھر مجھے تکلیف شروع ہو گئی اور میں نے اس (ڈاکٹر عاصم) سے زور لگایا کہ خدا کے واسطے وہ ٹیکہ پھر سے لگا دو۔۔ میں نے اسے دھمکایا بھی کہ میں تمھیں چھوڑوں گا نہیں لیکن اس نے مجھے ٹیکہ نہیں لگایا۔‘
وزیرِ اعظم عمران خان 2013 میں ہسپتال کے بستر سے کی گئی جس تقریر کا حوالہ دے رہے تھے اس میں انھوں نے کہا تھا ’میں اپنی زندگی کے 17 سال پاکستان کے لیے لڑا ہوں۔۔ جو میں کر سکتا تھا میں نے کیا ہے۔ اب میں چاہتا ہوں کہ اگر آپ اپنی اپنی ذمہ داری لیں۔‘’پانچ سال جیسے گزارے ہیں، اگلے پانچ سال آپ نہیں برداشت کر سکیں گے۔
عمران خان تو برداشت کر لے گا آپ نہیں برداشت کر سکیں گے۔‘اس تقریر میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 11 مئی (الیکشن کے دن ) کو آپ نے اپنی حالت بدلنے کے لیے نکلنا ہے۔۔ آپ نے یہ نہیں دیکھنا تحریکِ انصاف کا کون سا امیدوار کھڑا ہے۔ آپ نے بس تحریکِ انصاف کو ووٹ دینا ہے۔