اسلام آباد:پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ افغانستان میں سابق حکومت کے خاتمے کے بعد پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور عالمی برادری توقع کر رہی تھی کہافغانستان میں نئی حکومت کے قیام کے بعد پاکستان میں حالات بہتر ہوں گے لیکن بدقسمتی سے یہ مزید بدتر ہو گئے اور پاکستان ایک پرامن اور خوشحال افغانستان دیکھنا چاہتا ہے۔ اس دوران امارت اسلامیہ نے کہا کہ جو فوجی سازوسامان امریکہ چھوڑ گیا تھاوہ مارت اسلامیہ کے کنٹرول میں ہے اور محفوظ ہے۔ اور افغان سرزمین سے بیرونی ممالک کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
قطر میں امارت اسلامیہ کے سیاسی دفتر کے سربراہ سہیل شاہین نے کہاکہ کسی کو بھی پریشان نہیں ہونا چا ہئے اور اس حوالے سے خدشات درست نہیں ہیں ۔ یہ صرف امارت اسلامیہ کے خلاف پروپیگنڈا ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ صورتحال افغانستان کے بارے میں اسلام آباد کی دوہری پالیسی کی وجہ سے ہے۔ ایک سیاسی تجزیہ کار سلیم پائیگر نے کہا کہ جب بھی افغانستان کے لوگ تازہ سانس لے رہے ہوتے ہیں اور بیرون ملک سے لایا جانے والا بڑا فوجی سازوسامان یہاں ہوتا ہے توپاکستانی چیخنے چلانے لگتے ہیں۔
ایک فوجی تجزیہ کار محمد زلمی افغان یار نے کہا کہ اگر اس طرح کا سامان پاکستان کے ہاتھوں میںچھوڑ دیا جاتا جیسا کہ سابقہ حکومتوں کے دور میں ہو تا رہا تھا تو پاکستانیوں کے پاس دنیا اور علاقائی ممالک کے لیے ایسے پیغامات نہ ہوتے۔ مجھے امید ہے کہ پاکستانی سمجھ جائیں گے کہ ان کے پڑوس میں ایک مستحکم افغانستان میں ہی ان کا مفاد مضمر ہے۔