Pakistan PM says Suicide bombers helped by ‘Afghan citizensتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں خودکش بم دھماکوں کی حالیہ لہر کے پس پشت افغانستان میں روپوش داعش دہشت گردوں کا ہاتھ ہے اور ان دہشت پسندوں کو سرحد پار سے افغان شہریوں کی مدد مل رہی ہے۔دونوں ملکوں کی مشترکہ سرحد کے قریب ایک سیاسی ریلی میں ہلاکت خیز خود کش بم دھماکے کے ، جس میں 63 افراد ہلاک اور 123 سے زائد زخمی ہوئے،چند دن بعد متاثرین کی عیادت کرتے ہوئے شریف نے عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرزمین کو بین الاقوامی دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

شریف کے دفتر سے جاری ایک بیان میں ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے خودکش دھماکوں میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے اور سرحد پار پناہ گاہوں سے معصوم شہریوں پر ایسے حملوں کی منصوبہ بندی اور ان کو انجام دینے میں پاکستان کے دشمن عناصر کے لیے کارروائی کی آزادی پر تشویش کے ساتھ ذکر کیا۔ یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان کا موقف واضح ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان کی موجودہ حکومت دہشت گردی کے لیے اس کی سرزمین استعمال نہ کرے۔عسکری تجزیہ کار اسد اللہ ندیم نے کہا کہ پاکستان بعض ممالک کی خوشنودی چاہتا ہے اسی لیے افغانستان کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہا ہے۔

ندیم نے کہاکہ پاکستانی چاہتے ہیں کہ افغانستان اور اس کی حکومت کے خلاف بین الاقوامی سطح پر کیس بنائیں اور دنیا کے کچھ طاقتور ممالک سے فائدہ اٹھائیں۔ امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دیگر ملکوں کے خلاف افغان سرزمین کے استعمال کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو افغانستان پر الزام تراشی کے بجائے اپنے اندرونی مسائل کو حل کرنا چاہئے۔ پاکستانی فریق کو چاہئے کہ وہ اپنے ملک کے داخلی مسائل حل کرے۔ انہیں سیکیورٹی کے واقعات کو روکنا چا ہئے اور اپنے سیکیورٹی مسائل کو افغانستان سے نہیں جوڑنا چاہئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *