اسلام آباد: پاکستان نے اپنے اس فیصلہ کا اعادہ کیا کہ وہ خطہ میں کسی بھی تنازعہ یا لڑائی کا حصہ نہیں بنے گا۔ اس کے ساتھ ہی اس نے مشرق وسطیٰ میں ثالثی کی اپنی پیش کش پھر دوہرائی۔
اپنی سرزمین کو خطہ میں ہونے والے کسی بھی تنازعہ میں استعمال نہ کرنے دینے کے حوالے پاکستان کے فیصلہ سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ایرانی، سعودی عرب ،متحدہ عرب اماراتی اور ترک ہم منصبوں کو آگاہ کر دیا۔
جمعہ کو عراق کے دارلخلافہ بغداد میں ایک امریکی ڈرون حملہ میں ایرانی پاسداران انقلاب کے القدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد وزیر خارجہ قریشی کا ایرانی قیادت سے یہ پہلا رابطہ تھا۔
مسٹر قریشی نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف ،سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زائد اور ترک وزیر خارجہ مولود کاسوغلو کو اس روز فون کیا جس روز کراچی اور اسلام آباد سمیت کئی پاکستانی شہروں میں امریکہ مخالف احتجاجی مظاہرے ہو رہے تھے۔
اس سے قبل فوجی ترجمان اور انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر نرل آصف غفور نے دو ٹوک لہجہ میں کہہ دیا تھا کہ پاکستان خطہ میں کسی بھی تنازعہ یا لڑائی میں اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دے گا نیز خطہ میں پائیدار امن کے قیام میں اپنا کردار بدستور ادا کرتا رہے گا۔