اسلام آباد/واشنگٹن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی ختم کرنے اور امن کو فروغ دینے کی کوششوں میں ان کی ایران، امریکہ اور عرب ملکوں کے وزراءخارجہ سے تعمیری تبادلہ خیال ہوا۔
مسٹر قریشی نے ان تمام ممالک کے دورے سے وطن واپسی کے بعد اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے یہ بیان جاری کیا۔
انہوں نے کہا کہ ”میں وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ایران، سعودی عرب ، عمان، امریکہ اورقطر گیا ۔ میں نے ان ملکوں کے اپنے ہم منصبوں سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی دور کرنے اور فروغ امن کی جانب کوششوں کی بابت تبادلہ خیال کیا جو بہت تعمیری رہا۔میںنے ان سب کو پاکستان کا پیغام پہنچایاکہ ہم خطہ میں امن و استحکام چاہتے ہیں۔“
ایک دوسرے ٹوئیٹ کے توسط سے مسٹر قریشی نے کہا کہ اپنے دورہ امریکہ کے دوران انہوں نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوتیریس سے بھی ملاقات کی اور دوران ملاقات انہیں ہندوستانی کشمیر کی صورت حال سے واقف کرایا۔
”میں نے یو این ایس جی @انٹونیوگوتیریس سے نیو یارک میں ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ ہندوستانی کشمیر کے لوگوں کی مشکلات کی جانب بین الاقوامی برادری کا توجہ دینا کس قدر اہمیت کا حامل ہے۔ اور اسکے لیے ضروری ہے کہ اس کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی اور کشمیری عوام کی آرزوؤں کے مطابق حل کیا جائے۔
قبل ازیں پاکستانی سفارت خانہ واقع واشنگٹن میں پاکستانی صحافیوں سے اپنے دورہ امریکہ کے تاثرات بتائے ۔ مسٹر قریشی نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اگر آئندہ ماہ ہندوستان کا دورہ کیا تو وہ ہندوستانی رہنماؤں سے مسئلہ کشمیر پر تبادلہ خیال کریں۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکی وزیر تجارت ویلبور روز پاکستان میں سرمایہ کاری کے امکانات تلاش کرنے کے لیے جلد ہی امریکی تاجروں کے ایک وفد کے ہمراہ پاکستانکا دورہ کریں گے۔