واشنگٹن(پی ایس): افغانستان میں پاکستان کا اسٹریٹجک سیکورٹی کا مقصد یقینی طور پر ہندوستانی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنا اور پاکستانی سرزمین پر افغان خانہ جنگی کے بالواسطہ اثرات کو کم کرنا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے انسپکٹر جنرل کے دفتر نے کہا کہ پاکستان ایک طرف طالبان کے ساتھ ساز باز کیے ہے اور دوسری جانب امن مذاکرات کی حمایت بھی کررہا ہے ۔ یکم اپریل تا30جون کی مدت کے دوران کی جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت اس خدشہ سے متفکر ہے کہ افغانستان میں خانہ جنگی بشمول پناہ گزینوں کی آمد اور پاکستان مخالف انتہا پسندوں کے لیے محفوظ اور مضبوط پناہ گاہوں کی فراہمی سے پاکستان پر غیر مستحکم اثرات مرتب ہوں گے ۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایران امریکی فوجی انخلا سے بہت خوش ہے اور اس کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے لیکن ساتھ ہی ا مریکی و اتحادی فوجیوں کی واپسی کے بعد افغانستان میں عدم استحکام بھی یقینی دیکھ رہا ہے ۔