Pakistan suceed to bring its favourite persons to get key posts in Afghan cabinetتصویر سوشل میڈیا

کابل: طالبان کی نئی حکومت کے بارے میں الزامات لگائے جا رہے ہیں کہ پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی نے وزرا کے انتخاب میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ آئی ایس آئی وہ اپنی پسند کے 5 لوگوں کو وزیر بنوانے میں کامیاب رہی۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ملا برادر کا قد،جو کہ نائب وزیر اعظم بنائے گئے،صرف آئی ایس آئی کے کہنے پر کم کیا گیا۔ پہلے زور سے کہا جا رہا تھا کہ برادر کو حکومت کی کمان دی جائے گی۔دوسری جانب طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ نئی حکومت کی تشکیل میں آئی ایس آئی یا پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ ہم مکمل آزادی کے ساتھ حکومت چلائیں گے اور اپنے فیصلے لیں گے۔ کسی دوسرے ملک کو افغانستان میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی افغانستان کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی پالیسی اپنائے گا۔

دوسری جانب ، امریکہ ، روس اور ترکی نے طالبان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔طالبان کے اعلی رہنما بھلے ہی پاکستان کے ساتھ کسی گٹھ جوڑ کی تردید کر تے ہوں۔ لیکن دونوں کے درمیان تعلقات کھل کر سامنے آنے لگے ہیں۔ دراصل پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ فیض حمید کا دورہ کابل اس کا مضبوط ثبوت ہے۔

طالبان حکومت کے قیام سے قبل اس طرح پاکستانی عہدیدار کی افغانستان میں آمد بہت کچھ بیان کرتی ہے۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جب خیال کیا جاتا ہے کہ افغانستان کو امریکہ سے نکالنے کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے۔بتایا گیا ہے کہ آئی ایس آئی چیف کے ساتھ کئی اور فوجی افسران بھی افغانستان پہنچ گئے۔ اس وقت انہیںکابل کے سرینا ہوٹل میں روکا گیا ہے ، جہاں اس ٹیم نے پاکستانی سفیر سے ملاقات کی بات کہی ہے۔ تاہم کچھ تصاویر پہلے ہی سوشل میڈیا پر منظر عام پر آچکی ہیں جن میں آئی ایس آئی کے سربراہ کو طالبان کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *