نئی دہلی: پاکستان نے ہندوستان کے ناظم الامور کو وزارت خارجہ کے دفر میں طلب کر کے انہیں ایک احتجاج نامہ بھی تھمایا جس میں کشمیری رہنما یاسین ملک کے خلاف ”من گھڑت الزامات“ عائد کرنے پر پاکستان کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔پاکستانی وزاررت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستانی ناظم الامور کو طلب کر کے مقامی کشمیری رہنماؤں کی آواز دبانے کی کوشش پر پاکستان کی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ ہندوستان کی حکومت ان مقامی کشمیری رہنماؤں کے خلاف فرضی، من گھڑت اور جھوٹے مقدمات قائم کر رہی ہے۔
ہندوستانی ناظم الامور سے یاسین ملک کو 2019سے تہاڑ جیل میںانسانیت سوز حالات میں رکھے جانے پر بھی پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا گیا۔ پاکستان نے ہندوستان سے یہ بھی کہا کہ وہ یاسین ملک کو بے بنیاد الزامات سے بری کرے اور فی الفور اسے جیل سے رہا کرے تاکہ وہ پھر اپنے گھر والوں کے ساتھ رہنے لگے نیز اپنی صحت و تندرستی بحال کر ے اور معمول کی زندگی گذارنا شروع کر سکے۔
واضح ہو کہ یاسین ملک کواین آئی اے کی خصوصی عدالت نے گذشتہ روز 2017کے دہشت گردی فندنگ کیس میں مجرم قرار دیا تھا۔تاہم یاسین ملک نے خود کو بے قصور کہا تھا اور ان تمام الزامات کی تردید کی تھی۔اسپیشل جج پروین سنگھ نے این آئی اے عہدیداران کو ہدایت کی کہ وہ یاسین ملک کی مالی حیثیت کا تخمینہ لگا کر عدالت کو مطلع کریں تاکہ اس پر جرمانہ عائد کیا جا سکے اس کے ساتھ ہی عدالت نے یاسین ملک کی سزا کی میعاد پر جرح کے لیے سماعت 25مئی تک موخر کر دی۔
