کوالالمپور: پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جہاں تک ممکن ہو سکے گا پاکستان ملیشیا سے زیادہ سے زیادہ پام آئل (کھجور یا بلسان کا تیل) خریدے گا۔
وزیر اعظم عمران خان نے یہ بات ہندوستان کی جانب سے گذشتہ ماہ ملیشیا سے پام آئل کی خریداری بند کرنے کے اعلان کے بعد ملیشیا کے دورے کے دوران کہی۔
گذشتہ سال پاکستان نے ملیشیا سے جو دنیا میں خوردنی تیل پیدا اور بر آمد کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے ،1.1ملین ٹن پام آئل خریدا تھا۔
عمران خان نے ملیشیائی وزیر اعظم ماٰ ثر محمد کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ علم ہونے کے بعد کہ کشمیر کاز کی حمایت کرنے پر ہندوستان نے ملیشیا سے پام آئل کی درآمد میں کمی کرنے کی دھمکی دی ہے ہم نے ملیشیا سے پام آئل کی درآمد میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ ہندوستان کے فیصلہ سے ملیشیا کو ہونے والے نقصان کا ازالہ ہو سکے۔اور اس کے لیے پاکستان اپنی ہرممکن کوشش کرے گا۔
ماٰ ثر محمد نے کہا کہ انہوں نے اپنے پاکستانی ہم منصب مسٹر خان کے ساتھ پام آئل کے حوالے سے بات کی تھی اور پاکستان نے بھی اشارہ دیا کہ وہ ملیشیا سے مزید پام آئل در آمد کریں گے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہندوستان نے گذشتہ سال 4.4ملین ٹن پام آئل خریدا تھا۔
پریس کانفرنس میں ملیشیا کے 94سالہ وزیر اعظم ماٰثر محمد نے تو کشمیر کا کوئی ذکر نہیں کیا لیکن عمران خان نے کشمیر کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے یہ ضرور کہاکہ انہیں افسوس ہے کہ وہ دسمبر میں کوالالمپور میں منعقد مسلم رہنماؤں کے چوٹی اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے۔
یہ چوٹی اجلاس تنظیم اسلامی تعاون کے، جس کا ہیڈ کوارٹر سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہے، متوازی تھا اور سعودی عرب نے،جو پاکستان کا قریبی حلیف ہے،کہا تھا کہ یہ چوٹی اجلاس عالم اسلام کو تقسیم کرنے والا ہے۔