اسلام آباد: پاکستان علماءکونسل نے صوبہ پنجاب کے بہاو¿ لنگر میں عاشورہ محرم کے جلوس میں کیے گئے بم دھماکے کی، جس میں5افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے، بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام اور پاکستان دشمن عناصر پاکستان میں انتشار پیدا کرنے کے لیے پاکستان میں دہشت گردی اور انتہاپسندی پھیلانا چاہتے ہیں جسے پاکستانی قوم نے پہلے بھی ناکام بنایا ہے اور اب بھی ناکام بنائیں گے۔کونسل کی جانب سے یہ بیان چیرمین پاکستان علماءکونسل حافظ نحمد طاہر اشرفی اور کونسل کے سکریٹری جنرل مولانا اسعد زکریا قاسمی کے دستخط سے جاری کیا گیا ہے۔
سنیٹر سحر کامران نے بھی اس کی سخت مذمت کرتے ہوئے ہلاک شدگان کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔واضح ہو کہ بہاولنگر میں شیعہ برادری کے جلوس کو نشانہ بناتے ہوئے ایک بم دھماکہ کیا گیا ہے۔اس دھماکے میں تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 50 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل پولیس اور ایمبولینس گاڑیاں موقع کی طرف بڑھتی ہوئی دیکھی جا سکتی ہیں۔صوبہ پنجاب کے مشرقی حصے میں شہر میں سڑک کے کنارے کئی زخمی افراد مدد کے انتظار میں بیٹھے دیکھے جا سکتے ہیں۔
سٹی پولیس افسر محمد اسد اور شیعہ رہنما خاور شفقت نے بم دھماکے کی تصدیق کی ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ دھماکے کے بعد شہر میں کشیدگی بڑھ گئی۔ لوگوں میں خوف کا ماحول بن گیا ہے۔شیعہ کمیونٹی نے حملے کی مخالفت کی ہے اور انتقام کا مطالبہ کیا ہے۔ شفقت نے بتایا کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب جلوس مہاجر کالونی نام کے بھیڑ والے علاقے سے گزر رہا تھا انہوں نے حملے کی مذمت کی اور حکومت سے اس طرح کے جلوسوں میں سکیورٹی بڑھائی جانے کامطالبہ کیا۔علاقے میں مواصلاتی خدمات متاثر ہیں۔ درحقیقت ، شیعہ عاشورہ کے تہوار سے ایک دن پہلے ، ملک بھر میں موبائل فون سروس معطل کر دی گئی تھی ۔
