Pakistan using terrorism to change status quo in Jammu & Kashmir: US diplomat tells lawmakersتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن : سابق صدر بارک اوبامہ کے دور کی سفارت کار ایلیزا آئریز نے امریکی قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے جموں و کشمیر کی موجودہ ہئیت کو بدلنے کے لیے دہشت گرد گروپوں کا سہارا لیا جس کی وجہ سے وہاں قیام امن کی ہر کوشش کو نقصان پہنچا اور حقوق انسانی پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ تعلقات کی ایشیا وبحر الکاہل اور عدم توسیع سے متعلق ذیلی کمیٹی کو ایک بیان دیتے ہوئے ایلیزا آئریز نے ، جو خارجہ تعلقات تھنک ٹینک سے متعلق کاؤنسل میں ہندوستان، پاکستان اور جنوبئی ایشیاءامور کی سینیئر فیلو ہیں، کہا کہ کشمیر کی صورت حال پیچیدہ اور المناک ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس امر کے دستاویزی ثبوت ہیں کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں پاکستان مقیم دہشت گرد سرگرم ہیں اور کشمیری عوام اور حکومت ہند سرحدی سلامتی اور خطہ میں دہشت گردی کے زبردست چیلنج سے دوچار ہیں۔

آئریز نے مزید کہا کہ دہشت گردی نے گذشتہ دو عشروں کے دوران امن کے لیے کی گئی ہر کوشش پر پانی پھیر دیا اور عدم تحفظ کا احساس بر قرار ہے۔انہوں نے یہ بھی کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے حکومت ہند کو دفعہ 370منسوخ کرنا پڑی۔ جس کے بعد اضافی فورس کی تعیناتی، ریاست بھر میں مواصلات و انٹرنیٹ بند کرنا پڑا اور کئی کشمیری رہنماؤں کو جیل میں ڈالنا پڑا۔

آئریز نے کہا کہ اس بات کو ایک سال گذر گیا لیکن اس محاذ پر سدھار کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے نیز جمہوریت اور حقوق انسانی پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *