اسلام آباد: فوج کے شعبہ رابطہ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے جمعرات کے روز کہا کہ جب بھی ملک کی سلامتی اور یکجہتی کو خطرہ لاحق ہوگا پاکستان اس کا جواب دے گا۔گذشتہ سال 27فروری کو پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے دو ہندوستانی طیاروں کو مار گرائے جانے والے آپریشن سوئفٹ ریٹروٹ کی پہلی سالگرہ پر میڈیا کے نمائندں سے بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل افتخار نے کہاکہ پلوامہ واقعہ کے بعد ہندوستان نے پاکستان کو الزام دیا تھا۔ہم نے ہر قسم کے تعاون کی پیش کش کی تھی۔گذشتہ ماہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے کا چارج لینے کے ایک ماہ بعد یہ میجرجنرل افتخار کی پہلی پریس کانفرنس تھی۔ انہوں نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ہندوستان کی جانب سے فائربندی کی خلاف ورزی پر بولتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال ہندوستان نے فائر بندی کی384خلاف ورزیاں کیں۔جنرل افتخار نے کہا کہ پاکستانی فوج ایک ذمہ دار فوج ہے اور جب ہمیں اشتعال دلایا جاتا ہے تو ہم فوجی اہداف کو نشانہ بناتے ہیں جبکہ ہندوستان غیر فوجی علاقوں کو نشانہ بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر خطہ میں جنگ ہوئی تو اس کے نہایت بھیانک اور دورس نتائج مرتب ہوں گے۔پاکستان میں 2017میںنئے سرے سے دہشت گردانہ حملے شروع ہونے کے بعد شروع کیے جانے والے آپریشن ردالفساد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دہشت گردوں سے اپنا یاک بڑا علاقہ چھڑا لیا۔ انہوں نے دہشت گردی سے سیاحت تک کا ذکر رکتے ہوئے کہا کہ عوام نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے کرکٹ گراو¿نڈ ایک بار پھر کھچا کھچ بھرے نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔