لاہور: پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالخلافہ میں ایک14سالہ لڑکے نے ، جو آن لائن گیم پب جی کا عادی تھا، مبینہ طور پر اس کھیل کے دوران جھنجھلا کر اٹھا اوراپنی ماں اورد وکسن بہنوں سمیت پورے کنبہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پولس کے مطابق گذشہ ہفتہ وقوع پذیر ہونے والے اس اجتماعی قتل کا عقدہ حل کر لیا گیا ہے۔پولس کے مطابق گذشتہ ہفتہ ایک45سالہ خاتون ہیلتھ ورکر ناہید مبارک ، اس کا 22سالہ بیٹا تیمور، اور17اور11سال کی دو بیٹیاں کاہنہ کے علاقے ایل ڈی اے چوک میںواقع اپنی کثیر منزلہ رہائش گاہ کے ایک کمرے میں مردہ پائی گئی تھیں۔
تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ واردات زندہ بچ جانے والے بیٹے زین علی نے انجام دی ہے۔ پب جی کے عادی زین علی نے اقبال جرم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسی نے کھیل سے متاثر ہو کر اپنی ماں اور تین بھائی بہنوں کو اپنی ماں کے ریوالور سے جو اس نے اپنے اور اپنے بچوں کے تحفظ کے لیے خریدا تھا، گولی مار کر ہلاک کیا ہے۔پولس بیان میں کہا گیا ہے کہ کئی کئی گھنٹے آن لائن پب جی گیمز کھیلنے کے باعث وہ نفسیاتی مریض ہو گیا تھا ۔ ناہید مطلقہ تھی اور زین کو پب جی کھیلنے پر ڈانٹا کرتی تھی اور اسے پڑھائی پر توجہ دینے کی تاکید کرتی رہتی تھی۔
واردات والی رات کو زین علی آن لائن پب جی گیم میں دیے گئے اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہونے پرتلملا گیا اور غیض و غضب کی حالت میں اپنی والدہ کا پستول لے کر اس کمرے میں گیا جہاں وہ اپنی دونوں بیٹیوں کے ساتھ سو رہی تھیں۔زین علی نے مبینہ طور پر اپنی والدہ کو گولی مار کر ہلاک کر نے کے بعداپنی دو نوںبہنوں کے جسم میں بھی گولیاں اتار دیں اور جب گولیوں کی آوازیں سن کر بڑا بھائی کمرے میں داخل ہوا تو زین نے اس پر بھی گولی چلا دی جس سے وہ بھی ماں اور دو بہنوں کی طرح موقع پر ہی دم توڑ گیا واردات کے بعد وہ بالائی منزل پر اپنے کمرے میں چلا گیا اور پھر گھر سے نکل گیااور پستول ایک قریبی نالے میں پھینک دیا اور اپنے کمرے میں واپس آیا تاکہ یہ بہانہ کر سکے کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو وہ سو رہا تھا۔
اگلی صبح زین نے شور مچایا اور پڑوسیوں نے اس اجتماعی قتل کی واردات کی فوری طور پر پولس کو اطلاع دی۔ زین نے پولس کو بتایا کہ جس وقت یہ سب ہوا تو وہ بالائی منزل پر سو رہا تھا۔ لیکن پولس نے تحقیقات کے دوران خون کے نشانات بالائی منزل کے اس کمرے تک پائے نیز ملزم کے کپڑوں پر خون کے چھینٹے بھی پائے گئے۔جس کے بعد زین علی نے اپنا جرم قبو ل کر لیا ۔
