نئی دہلی: لولی وڈ اداکارہ میرا نے حال ہی میں انڈیپینڈنٹ اردو کو دیے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ٹی وی ہو یا فلم انڈسٹری دونوں ہی جگہ ان کے ساتھ ذیادتی کی جاتی ہے۔42 سالہ میرا نے اپنے انٹرویو میں فلم ‘باجی’ کی کامیابی کے بعد اعلان کیا کہ وہ اب ٹیلی ویڑن کے ڈراموں میں کام کرنے کے حوالے سے بھی سنجیدگی سے سوچیں گی۔

میرا کا کہنا تھا کہ ‘آغاز میں، میں ڈراموں کے حوالے سے سنجیدہ نہیں تھی لیکن اس سال میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میرا فوکس ٹی وی پر بھی رہے گا، ڈراموں میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ متعدد پروگرامز میں میزبانی کرتی بھی نظر آؤں گی’۔

البتہ اداکارہ نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ٹیلی ویزن اور فلم انڈسٹری دونوں ہی جگہ مافیا موجود ہے جو ان کے خلاف کام کرتا ہے اور انہیں آگے بڑھنے نہیں دیتا۔میرا نے اپنے انٹرویو میں 35 سالہ اداکارہ ماہرہ خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ماہرہ خان ٹیلنٹڈ نہیں، اس کے باوجود ان کے حصے کا کام ماہرہ خان کو دے دیا جاتا ہے۔

میرا کا کہنا تھا کہ ‘اداکاری میں کوئی میرا مقابلہ کرے ایسا پاکستان میں تو کوئی نہیں، میں ماہرہ خان سے زیادہ باصلاحیت ہوں، میں نے اپنے ٹیلنٹ کی بنا پر یہ جگہ حاصل کی جگہ ماہرہ خان کو یہ مقام صرف اور صرف بولی وڈ اداکارہ شاہ رخ خان کی وجہ سے ملا’۔میرا نے یہ بھی کہا کہ ماہرہ خان 27 سال کی عمر میں انڈسٹری کا حصہ بنی اور ان کی اور ماہرہ کی عمر میں زیادہ فرق نہیں۔

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں تھا جب میرا نے ماہرہ خان پر تنقید کی ہو۔اس سے قبل میرا نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ماہرہ خان نے بولی وڈ میں کام کرکے ان کی نقل کی، جبکہ مداحوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ماہرہ خان کی اداکاری دیکھ کر اپنا وقت ضائع نہ کریں۔

انٹرویو کے دوران اداکارہ نے کیپٹن نوید کے ساتھ سامنے آئے اپنے ویڈیو اسکینڈل پر بھی بات کی اور کہا کہ ان ویڈیوز میں کوئی حقیقت نہیں کیوں کہ ان کا اور کیپٹن نوید کا چہرا فوٹو شاپ کیا گیا۔میرا کا کہنا تھا کہ ان کے حوالے سے سامنے آئے ایسے اسکینڈلز میں کوئی حقیقت نہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔

اداکارہ نے انٹرویو کے دوران یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ سیاست میں دلچسپی لیتی ہیں اور مستقبل میں سیاست کا حصہ بھی بن سکتی ہیں۔میرا اس سال اپنی پروڈکشن کمپنی کے بینر تلے ایک فلم پر کام کررہی ہیں، جس کی کہانی بھی انہوں نے خود تحریر کی۔اداکارہ کے مطابق جلد اس فلم کی کاسٹ بھی سامنے آجائے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *