Pakistani spy women trapping indian soldiers in their own formتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: زمانہ قدیم میں ہندوستان کے حکمراں دشمنوںکی سرگرمیوں کا پتہ لگانے کیلئے خوبصورت دوشیزاو¿ں کی خدمات حاصل کیا کرتے تھے جنہیں ‘وش کنیا’ کہاجاتا تھا۔ غالباً موجودہ وقت میں مروج ‘ہنی ٹریپ’ اسی کا بدلا ہوا روپ ہے۔دوسرے ملکوں کی فوجی جانکاری، خفیہ دستاویز، نقشے وغیرہ حاصل کرنے کیلئے خفیہ ایجنسیاں خوبصورت عورتوں کو جاسوس بناکر ہتھیار کی شکل میں استعمال کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔پہلی عالمی جنگ میں ماتاہاری کو ہتھیار بناکر فرانس سرکار نے جرمنی کے فوجی افسران کی کئی جانکاریاں حاصل کیں اور پہلی ودوسری عالمی جنگوں کے دوران امریکہ ،روس،فرانس اور جرمنی وغیرہ نے اپنے دشمنوں کے خلاف اس طریقہ(ہنی ٹریپ) کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیاتھا۔ اورآجکل پاکستان کی بدنام جاسوسی ایجنسی آئی ایس آئی اس کا بڑے پیمانے پر مبینہ طور پر ہندوستان کے خلاف استعمال کررہی ہے۔ معاوضے کے طور پر بھاری رقم لینے والی یہ عورتیں اپنے شکار کو پھنسانے کیلئے اپنے رنگ روپ ،اداؤں اور مدھر ، رسیلی و مٹھاس بھری آواز کا بہت زیادہ مہارت کے ساتھ استعمال کرتی ہیں۔

اس کا آغاز وہ سوشل میڈیا پر فرضی آئی ڈی بناکر اپنے شکار کے ساتھ محبت کا ڈھونگ رچا کرفحش چیٹنگ سے کرتی ہیں اور پھر اپنے شکار کو لبھاکر اس سے فوج سے متعلق اہم خفیہ جانکاریاں حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ پچھلے کچھ وقت کے دوران ان کے جال میں ہندوستانی فوج کے کئی افسران پھنس چکے ہیں۔6اگست2014 کو ایک پاکستانی جاسوسہ نے خود کو انوشکا اگروال نامی جھانسی کی رہنے والی بتاکر فیس بک کے ذریعے سے دوستی کرنے کے بعد صوبیدارپاٹن کمار کو کچھ رقم دیکراس سے سکندرآباد چھاو¿نی سے متعلق کئی راز اور جانکاریاں حاصل کرلیں۔29دسمبر2015 کو بٹھنڈہ ائر فورس سٹیشن پر تعینات رنجیت کے کے نامی کرمچاری نے سوشل میڈیا پر خود کو ‘دامنی میک ناٹ’ بتانے والی پاکستانی جاسوسہ کے جھانسے میں آکر اسے کئی خفیہ جانکاریاں دے دیں۔ اس کے بدلے میں دامنی نے اس کے کھاتے میں ایک مقررہ رقم ٹرانسفر کی تھی۔13جنوری2021کو راجستھان پولیس نے ہنی ٹریپنگ کے ایک معاملے میں سوم ویر سنگھ نامی ایک فوجی کو فیس بک پر نقلی پروفائل والی جاسوس لڑکی کو اطلاع وفوٹو دیتے ہوئے پکڑا۔14اکتوبر2021 کو جودھ پور میں ملٹری انجینئرنگ سروس میں فوج کی فائلیں افسروں کو پہنچانے اور لانے کا کام کرنے والے فورتھ کلاس کرمچاری را م سنگھ کو اپنی تصاویر کے ذریعے جال میں پھنسا کر خود کو نیہا بتانے والی پاکستانی جاسوس نے اس سے کئی جانکاریاں حاصل کرلیں۔

15اکتوبر2021کو بھوپال میں آئی ایس آئی کی جاسوسہ کے ہنی ٹریپ میں پھنس کر پاکستان کو اہم انفارمیشن دینے کے الزام میں روہت کمار نامی ایک فوجی کو پکڑاگیا۔23اکتوبر2021 کو فیروز پور میں تعینات ہندوستانی فوج کے جوان کنال کمار باریہ کو پاکستان کی مہلا خفیہ ادھیکاری صدرا خان کے جال میں پھنس کر پیسوں کے بدلے میں خفیہ جانکاری دینے کے الزام میں پکڑاگیا۔15نومبر2021 کوپولیس نے گنیش کمار نامی فوج کے ایک جوان کو گذشتہ2سالوں کے دوارن پاکستان کی خفیہ ایجنسی کی خاتون ا جاسوس کے ساتھ سینکڑوں بار وہاٹس ایپ پر بات چیت اورچیٹنگ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا اور اس کے موبائل فون سے کئی چونکانے والے انکشافات ہوئے۔اور اب6مئی2022کو پولیس نے ہنی ٹریپ میں پھنسائے گئے ہندوستانی فضائیہ کے ریکارڈ آفس میں تعینات ایڈمنسٹریٹو معاون(جی ڈی) سارجینٹ دویندر نارائن شرما کو دفاعی اداروں کے بارے میں خفیہ اور حساس اطلاع ایک پاکستانی خاتون ا ایجنٹ کو لیک کرنے کے الزام میں پکڑاہے۔موصولہ جانکاری کے مطابق پاکستان آن لائن ہنی ٹریپ بچھا کر فوج کے افسران سے اہم معلومات حاصل کر رہاہے۔یقینی طور پر قومی سلامتی کیلئے ‘آن لائن ہنی ٹریپ’ بہت بڑا خطرہ بنتا جارہاہے۔لہٰذا اسے روکنے کیلئے ہندوستانی سلامتی دستوں کی راز داری و خفیہ نظام مضبوط کرنے اور جنسی تسکین پانے کی لالچ میں ‘ہنی ٹریپ ‘کا شکار ہونے اور پیسوں کیلئے بکنے والے فوجیوں کے خلاف جلد کارروائی کرتے ہوئے انہیں جلد سے جلد سخت سزا دینے کی ضرورت ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *