Pakistan's military shopping in China fuels LoC infiltration fearsتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: پاکستان چین سے فوجی سازوسامان کی بڑے پیمانے پر خریداری میں مصروفہے اوراس میں وہ جو اسلحہ خرید رہا ہے اس سے یہ خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ وہ اسلحہ جہادیوں کو مسلح کرنئے اور ہندوستانی علاقہ میں در اندازی میں سہولت پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

انٹیلی جنس ایجنسیوں کی تیار کردہ فہرست میں ،جو بہت طویل ہے، درج سازو سامان میں 8000راؤنڈز اسٹیل گولیاں بھی ہیں جو اس امر کی عکاسی کرتی ہیں کہ دہشت گرد کشمیر میں در اندازی کے لیے ان گولیوں اور دیگر اسلحہ کا استعمال کر سکتے ہیں۔

اسٹیل کی گولیوں کی خاصیت ہے کہ وہ بلٹ پروف جیکٹ کو چیرتے پھانڑتے اندر گھس جاتی ہیں اور گذشتہ کچ سالوں کے دوران دہشت گردوں نے ان گولیوں کو سلامتی دستوں کے خلاف استعمال کیا ہے۔پاکستان نے چین کو ان گولیوں کے لیے جو ایک بہت بڑا آرڈر دیا ہے وہ اس امرکی نشاندہی کرتا ہے کہ ہندوستانی سلامتی دستوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کے لیے پاکستان کس طرح دہشت گردوں کو مسلح کر رہا ہے۔یہ بڑی اسلحہ خریداری لداخ میں گذشتہ تین ماہ سے جاری ہند چین تعطل کی روشنی میں ہو رہی ہے۔

فوجی و سفارتی مذاکرات کے باوجود تعطل ابھی تک دور نہیں ہوا ہے اور دونوں ہی ممالک کی فوجیں حقیقی کنٹرول لائن پر آمنے سامنے ہیں اور فوجی جماؤ میں بتدریج اضافہ جاری ہے۔پاکستان چین سے جو فوجی ساز و سامان خرید رہا ہے اس میں نگرانی رکھنے والے آلات، گرم کپڑے اور اونچائی والے علاقوں میں کام آنے والا سامان ، 3تا4ہزار ملٹرئی کامبیٹ بلٹ پروف جیکٹ ،چھوٹی توپیں اور جنگی مسلح ڈرون طیارے شامل ہیں۔

یہ تمام سازو سامان پاکستانی فوج اپنی ”مجاہد بٹالین “ کو دینے والی ہے۔ یہ بٹالین حقیقی کنٹرول لائن پر جیش محمد ، لشکر طیبہ اور کئی دیگر دہشت گرد تنظیموں کو داندازی کرانے میں مدد کرتی ہے ۔سرحد پر ہندوستانی سلامتی دستوں کے ذریعہ سخت نگرانی رکھے جانے کے باعث یہ دہشت گرد مارے جاتے رہتے ہیں۔ اس لیے پاکستان نے یہ منصوبہ بنایا ہے کہ ان دہشت گردوں کو بلٹ پروف جیکٹ پہنا کر کشمیر میں داخل کیا جائے۔

فوجی مشاہدین کا کہنا ہے کہ چین یہ امر یقینی بنانا چاہتا ہے کہ حقیقی کنٹرول لائن پر کچھ نہ کچھ ہوتے رہنا چاہئے۔ چین کا خیال ہے کہ اس سے ہندوستان کی تمام تر توجہ پاکستان پر مرکوز رہے گی تاکہ ہندوستان کی فوج کی توجہ چین کے خلاف حقیقی کنٹرول لائن سے ہٹ جائے۔

سیکورٹی ایجنسیوں کے مطابق جنگی ساز و سامان کی یہ فہرست پاجکستان اور چین نے مل کر تیار کی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس فہرست سے وابستہ اہم سودوں پر چینی عہدیداروں کے دورہ پاکستان کے دوران مہر تصدیق ثبت کی جا سکتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *