لیہہ (لداخ): پانگ گونگ تسو جھیل کے جنوبی کنارے پر رونما واقعہ کے بعد ہندوستان اور چین مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن(ایل اے سی)پربریگیڈ کمانڈر سطح کے مذاکرات کر رہے ہیں۔
یہ فوجی مذاکرات جو پنگ گونگ جھیل کے جنوبی ساحل کی، جس کا کچھ حصہ ہندوستانی علاقہ لداخ میں آتا ہے،صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے منگل کی صبح چوشول /مولدو میں شروع ہوئے ۔
یہ مذاکرات جھیل کے شمالی ساحل پر تنازعہ کی چھاؤں میں پینگونگ تسو کے جنوبی ساحل کی موجودہ ہئیت کو بدلنے کی چینی فوج کی کوشش ناکام بنانے کی روشنی میں کیے جارہے ہیں۔
کل ہندوستانی فوج نے کہا تھا کہ چینی فوجیوں نے 29اور30اگست کی درمیانی شب میں اشتعال انگیز فوجی نقل و حرکت کی اور پینگ گونگ تسو کی،جہاں ابھی تک دونوں ملکوں کے درمیان کوئی تنازعہ نہیں تھا، اصل حالت کو بدلنے کی کوشش کی۔
ہمہ وقت مستعد اور چاق و چوبند رہنے والے ہندوستانی فوجیوں نے پیپلز لبریشن آرمی کی پیش بندی دیکھ کر فوری کارروائی کی اور چینی فوج کا ہندوستانی علاقہ پر قبضہ کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ در حقیقت ہندوستانی فوجیوں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایک غیر مقبوضہ چوٹی پر مورچہ بندی کر لی جو اب ہندوستان کے لیے چین کے خلاف جنگی نوعیت سے نہایت اہم اورسود مند بن گیا ہے۔
کل ہندوستانی فوج کے ترجمان کرنل امن آنند نے کہا تھا کہ 29/30اگست کی درمیانی شب میں پیپلز لبریشن آرمی(پی ایل اے) کے فوجیوں نے گذشتہ دنوں مشرقی لداخ میں جاری تعطل اور موجودہ حالت بدلنے کے لیے چین کے فوجیوں کی اشتعال انگیز نقل و حرکت کے دوران فوجی و سفارتی مذاکرات میں ہونے والے اتفاق رائے کی خلاف ورزی کی تھی۔
ہندوستانی فوج نے اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کے لیے فوری طور پر کارروائی کی اور چینی ارادوں کو ناکام بنا دیا۔ کرنل امن نے کہا کہ ہندوستانی فوج مذاکرات کے توسط سے امن و سکون برقرار رکھنے کی پابند ہے۔لیکن اس کے ساتھ ہی وہ اپنی علاقائی یکجہتی کے تحفظ کے لیے سب کچھ کر گذرے گی۔