انٹر نیشنل ڈیسک:سابق ہندوستانی وکٹ کیپر بلے بازپارتھیو پٹیل نے ہر طرح کی کرکٹ کو خیر باد کہنے کا اعلان کردیا ہے۔ 35 سالہ پارتھیونے 2002 سے 2018 تک کے عرصے کے دوران بین الاقوامی کیریئر میں ہندوستان کے لئے 25 ٹیسٹ ، 38 ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے ہیں۔ انہوں نے تین فارمیٹس میں بالترتیب 934 ، 736 اور 36 رنز بنائے ۔
انہوں نے 2002 میں 17 سال کی عمر میں ڈیبیو کیا تھا۔جو سب سے کم عمری میں بطور ٹیسٹ وکٹ کیپرکھیلنے کا عالمی ریکارڈ ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی جانب سے آخری بار جنوری 2018 میں جوہانسبرگ میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔
انہوں نے جذباتی طور پر کہا کہ اس دن جب میں نے ریٹائر منٹ کا فیصلہ لیا تو سوچتا ہوں کہ میں کتنا دور گیا تو یہا ں پر میں ایک ہی خواہش ظاہر کرتا ہوں کہ میں اب اپنے والد کے ساتھ رہ سکوں گا کیونکہ بطور کھلاڑی میر ے والد نے مجھے ہر طرح کا ساتھ دیا اور آگے بھی وہ دیتے رہیں گے۔
پٹیل نے ٹویٹر پوسٹ میں کہا”آج میں ہر طرح کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتا ہوں ۔ بی سی سی آئی نے ہندوستان کی جانب کھیلنے کے لئے ایک 17 سالہ لڑکے پر اعتماد اوربھر پور جذبے کا مظاہرہ کیا۔ پارتھیو پٹیل وکٹ کیپروں کے اس بدقسمت گروپمیں شامل تھے جنہوں نے اپنی کرکٹ کا زیادہ تر حصہ ایم ایس دھونی کے دور میںکھیلا تھا ، جس کا مطلب تھا کہ وہ آئے روز ٹیم میںاندر باہر کی کفیت سے دوچار رہے۔ تاہم ، وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ایک بہت بڑے کھلاڑی تھے ، جس نے 194 فرسٹ کلاس میچز میں43.39 کی اوسط سے 11240 رنز بنائے۔جس میں27سنچریاں اور 62ہاف سنچریاں شامل ہیں۔
ان کا زیادہ سے زیادہ انفرادی اسکور 206تھا۔انہوں نے گجرات کو 2016-17 میں رنجی ٹرافی کی پہلی جیت دلائی ،جس میں ممبئی کے خلاف فائنل میں انہوں نے 90 اور 143 رن بنائے۔ایک سال قبل ، انہوں نے ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے دہلی کے خلاف فائنل میں سنچری کے ساتھ وجئے ہزارے ٹرافی کا ٹائٹل جیتا۔
انہوں نے 6 ٹیموں جن میں چنئی سپر کنگز ، ممبئی انڈینز اور آر سی بی شامل ہیںمیں شامل ہو کر 139 آئی پی ایل میچ کھیلے جس میں انہوں نے 120.78 کے اسٹرائک ریٹ سے 2848 رنز بنائے۔پارتھیو حالیہ اختتام پذیر آئی پی ایل 2020 میں رائل چیلنجرس بنگلور ٹیم کا حصہ تھے لیکن انہیں کھیلنے کا موقع نہیں ملا کیونکہ فرنچائز ی نے نوجوان اوپنردیوودت پڈیکال کو اس کی جگہ موقع دیا ۔