لاہور:(اے یو ایس ) وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے اپنے اتحادی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان سے ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ صوبائی حکومت سابق وزیر اعظم کی سیکیورٹی کے لیے ہر ممکن انتظامات کرے گی جن کے خلاف ایک دن قبل ہی انسداد دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق عمران خان سے پرویز الٰہی نے ملاقات ایک ایسے موقع پر کی جب عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالا کے باہر اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری تعینات کیے جانے کے بعد پی ٹی آئی کے حامیوں نے بنی گالا کے باہر ڈیرے ڈال دیے تھے۔
البتہ عمران خان کواسلام آباد ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی تھی جبکہ حکومت نے بھی پولیس کو ہٹا لیا تھا۔ملاقات کے بعد پی ٹی آئی میڈیا سیل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے وفاقی حکومت کی جانب سے عمران خان کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات پر ‘شدید تحفظات’ ظاہر کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ پنجاب حکومت ہر حال میں پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماو¿ں نے ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا، ملاقات میں وزیراعلیٰ کے صاحبزادے مونس الٰہی بھی شریک تھے۔
اس کے علاوہ سابق وزیراعظم نے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ سے بھی ملاقات کی، اس دوران دونوں رہنماو¿ں نے پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کی مذمت کی۔پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس کے شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ’قومی اسمبلی کے اسپیکر، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور امپورٹیڈ حکومت کا گٹھ جوڑ ہے۔ایک علیحدہ ملاقات میں خواتین پارلیمنٹرینز پر مشتمل ایک وفد نے عمران خان سے ملاقات کی تاکہ وہ پارٹی سربراہ کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کریں۔پی ٹی آئی کے سربراہ نے پارٹی کے حامیوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کی خبروں کے بعد بنی گالہ میں حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور ملک بھر میں ریلیاں نکالیں، پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے اپنے حامیوں کو بتایا کہ ‘حقیقی آزادی’ کی جدوجہد اپنے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔