Pictures of graves of around 35 Chinese soldiers killed in Galwan Valley clash with Indian Army surfaceتصویر سوشل میڈیا

لداخ کی گلوان وادی میں سرحدی جھڑپ میں پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد کا آخر کار 47روز بعداس وقت ثبوت مل ہی گیا جب چینی سوشل میڈیا میں اس جھڑپ یں مارے جانے والے چینی فوجیوں کی قبریں وائرل ہونے لگیں۔

ہندوستان کے پاس اس بات کے پہلے ہی ثبوت موجود تھے کہ چین کے 35فوجی مارے گئے ہیں لیکن قبروں کی ان تصاویر نے تو یہ ثابت کردیا کہ 35نہیں بلکہ اس سے بھی زیداہ چینی فوجی مارے گئے ہیں۔

منڈارین میں قبر وں کے کتبوں میں سے ایک کتبہ پر ”شہید شین شیانگرونگ ،جنوبی شن جیانگ ملٹری دسٹرکٹ آف دی چائنز پیپلز لبریشن آرمی 13رجمنٹ کے یونٹ 69316کا سپاہی، پیدائش دسمبر2001، رہائشی پینگانان کاؤنٹی، فوجیان صوبہ،جون 2020کو ہندوستان کی سرحدی فوج کے خلاف لڑتے ہوئے قربان ہو گیا“ کندہ تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلے ہی دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستانی جوانوں نے نہایت دلیری اور جوانمردی سے مقابلہ کرتے ہوئے کئی چینی فوجیون کو ہلاک کیا ہے اور ان کے اس دعوے کی ان تصاویر نے تصدیق کر دی۔چین اپنی ساکھ برقرار رکھنے کے لیے اپنے ہلاک فوجیوں کے عوامی سطح پر آخری رسوم ادا نہیں کرنا چاہتا تھا۔

ابھی تک چین نے گلوان وادی میں اپنے فوجیوں کی ہلاکت کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے جبکہ پیپلز لبریشن آرمی کے ساتھ خونیں جھڑپ میں ہندوستان کے20فوجی شہدی ہو گئے جن میں16بہار انفنٹری رجمنٹ کے کمانڈنگ آفیسر(سی او) کرنل بی سنتوش بابو بھی شامل تھے۔

اپنے سی او کو زخموں کی تاب نہ لاکر شہید ہوتے دیکھ کر ہندوستانی فوجی دستوں نے جوابی کارروائی کی اور اس دوبدو لڑائی میں پیپلز لبریشن آرمی کے کئی فوجی مارے گئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *