نئی دہلی: کورونا وائرس نے دنیا بھر کو ایسے خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے کہ کہیں مذہبی اجتماعات منسوخ اور لوگوں پر مذہبی فریضہ کی ادائیگی پر عارضی پابندی لگائی جا رہی ہے تو دفاعی میدان میں مشترکہ فوجی مشقیں ملتوی کی جارہی ہیں۔ سعودی عرب نے ابھی کوروناوائرس کے پیش نظر اس جرثومے سے متاثرہ ممالک کے لوگوں کے سعودی عرب میں داخلے پر عارضی پابندی لگا دی تو دوسری جانب جنوبی کوریا اور امریکہ نے مشترکہ فوجی مشقیں ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔کیونکہ تائیوان نے اپنے یہاں اعلیٰ سطح پر وبائی الرٹ کر دیا ہے۔تائیوان میں کورونا وائرس کے32کیسز سامنے آئے ہیں ۔اس مرض میں مبتلا ہو کر ایک شخص کی موت بھی ہوگئی۔جس کے پیش نظر تائیوان نے کورونا وائرس کے پھیلاو¿ کو روکنے کے لیے چین کے ساتھ اپنے سفری و سیاحتی روابط معطل کر دیے۔اس مرض کے اصل مرکز چین میں کوونا وائرس کے روزانہ نئے کیسز سامنے آرہے ہیں۔ ایران اور اٹلی میں یہ مرض تیزی سے پھیلنے لگا ہے۔ جنوبی کوریا میں بھی جمعرات کو کورونا وائرس کے 334نئے کیس درج کیے گئے جس سے اس مرض سے متاثرین کی تعداد 1595ہو گئی جو چین کے بعد کسی بھی ملک میں اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ دوسری جانب سعودی عرب جو سال بھر لاکھوں غیر ملکی مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہے اور بڑی فیاضی کے ساتھ میزبانی کے فرائض ادا کرتا ہے اس نے بھی کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے ان ممالک کے جہاں کوروناوائرس کا مرض پھیلا ہے ،لوگوں کے حرمین شریفین میں داخلے پر عارضی پابندی لگا دی۔سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ یہ عراضی پابندی کب تک رہے گی۔ اس کا بھی کوئی علم نہیںہو سکا ہے کہ چند ماہ بعد ہونے والے حج پر تو اس کے اثرا ت مرتب نہیں ہوں گے ۔ اگرچہ سعودی عرب کوروناوائرس سے متاثر نہیں ہے لیکن یہ مرض اس کے کچھ پڑوسی ممالک میں ضرور پھیل گیا ہے۔جس کے پیش نظر وہ یہ احتیاطی قدم اٹھانے پر مجبور ہے تاکہ سعودیوں کو ہی نہیں وہاں بر سر روزگار غیر ملکی تارکین کو بھی اس مرض سے محفوظ رکھا جائے۔وزارت خارجہ نے ان ممالک کا ذکر نہیں کیا جہاں کے لوگوں کے عمرے اور سیاحت کے لیے سعودی عرب میں داخلے پر عارضی پابندی لگائی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *