نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز لوک سبھا میں اعلان کیا کہ وہ یہ بتاتے ہوئے بہت مسرت محسوس کر رہے ہیں کہ آج صبح کابینہ کا ایک اجلاس ہوا جس میں ایودھیا ٹرسٹ کے حوالے سے کئی اہم فیصلے کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نومبر2019میں بابری مسجد انہدام مقدمہ میں سپریم کورٹ کے احکام کی تعمیل میں ہم نے ایک ٹرسٹ تشکیل دیا ہے۔ٹرسٹ کا نام سری رام جنم بھومی تیرتھ شیتر طے کیا گیا ہے۔ یہ ایک آزاد و خود مختار اداہ ہو گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ رام جنم بھومی مقدمہ پر فیصلہ آنے کے بعد ہندوستانی عوام نے جمہوری عمل اور طریقہ کار میں غیر معمولی یقین و اعتماد کا مظاہرہ کیا۔
وزیر اعظم کا یہ اعلان دہلی اسمبلی انتخابات کے موقع پر ہوا ہے ۔سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق بابری مسجد انہدام مقدمہ میں مرکزی حکومت کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ منصوبہ تیار کرے کہ رام مندر منہدم بابری مسجد کی جگہ پر کہاں تعمیر کیا جائے گا ۔اور یہ کہ ٹرسٹ ایک آزاد ادارہ ہوگا اور مندر کی تعمیر کی نگرانی کرے گا۔
علاوہ ازیں مرکز کو یہ ہدایت بھی کی گئی کہ اسی طرح وہ اجودھیا میں ہی مسجد کے لیے متبادل جگہ فراہم کرے ۔یہ پانچ ایکڑ قطعہ اراضی سنی سینٹرل وقف بورڈ کو دی جانی تھی جہاں وہ اپنی نگرانی میں ایک مسجد کی تعمیر کرائے۔
وزیر اعظم نے لوک سبھا میں یہ بھی کہا کہ اتر پردیش حکومت اس پر رضامند ہو گئی ہے اور مسجد کی تعمیر کے لیے پانچ ایکڑ زمین الاٹ کرے گی۔دریں اثنا وزیر داخلہ امیت شاہ نے اعلان کیا کہ ٹرسٹ کے15اراکین ہوں گے جن میں ایک دلت سماج کا ہوگا۔
شاہ نے ایسے غیر معمولی فیصلہ پر جس سے سماجی ہم آہنگی مضبوط ہو گی،مودی کو مبارکباد دی ۔
وزیر اعظم کے اعلان کے فوراً بعد اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے بھی سپریم کورٹ کا حکم بجا لاتے ہوئے سنی وقف بورڈ کو اجودھیا میں 5ایکڑ زمین دینے کی تجویزکو منظور ی دےدی۔یہ قطعہ اراضی لکھنؤ اجودھیا روڈ پر اجودھیا سے 20کلومیٹر دور روناہی میں ہے۔