اسلام آباد(اے یوایس )وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران بحالی کے لیے 10 ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے میں نے اپنی زندگی میں ایسا تباہ کن سیلاب نہیں دیکھا جس نے چاروں اطراف تباہی مچادی ہے، کئی دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے، ہزار سے زائد لوگ اللہ کو پیارے ہوگئے۔وزیر اعظم شہباز شریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچاو¿ اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لیے بلوچستان کے ضلع جعفر آباد پہنچے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو بھی ان کے ہمراہ تھے، چیف سیکریٹری بلوچستان اور ڈی جی پی ڈی ایم اے نے وزیر اعظم کو سیلاب متاثرین کی امداد اور تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے کی گئی کوششوں پر بریفنگ دی۔شہباز شریف نے سیلاب متاثرین سے ملاقات بھی کی۔
حالات گوش گذار کرنے کے دوران وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ میں سیلاب سے بہت نقصان ہوا، 9 لاکھ ایکڑ سے زائد زرعی اراضی کو نقصان پہنچا ہے جبکہ بلوچستان میں 2 ہزار سے زائد سڑکیں سیلاب سے تباہ ہوچکی ہیں اور سیلاب کے باعث 65 ہزار سے زائد گھر منہدم ہو گئے ۔قبل ازیں وزیر اعظم نے بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کے موقع پر دوران سفر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا۔
شہباز شریف نے جعفر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2010 کا سیلاب بھی بہت بڑا تھا لیکن سیلاب صرف دریائے سندھ اور اس سے ملحقہ علاقوں تک محدود تھا، جبکہ حالیہ سیلاب پورے ملک میں تباہی مچادی ہے اور بلوچستان اور سندھ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دو روز قبل خیبر پختونخوا میں بھی بے پناہ بارشیں ہوئیں، جس سے بہت نقصان ہوا، جس سے دیکھتے ہوئے دریا کنارے بنے گھر اور کئی عمارتیں دریا برد ہوگئیں، اب تک ہزار سے زیادہ لوگ جاں بحق ہوچکے ہیں، فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آج مجھے بتایا گیا کہ نصیر آباد میں چاول کی تیار فصل تباہ ہوگئی، پانی بہت زیادہ ہے جو زمین کے لیے نقصان دہ ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کیمپوں میں کھانا فراہم کیا جارہا ہے، پینے کے پانی کی فراہمی میں سڑکیں ٹوٹنے کے باعث مشکلات ہیں، حکام کی سڑکوں کی جلد بحالی کی ہدایت کردی ہے، بجلی کے کھمبے گر گئے ہیں، ٹرانسفارمرز کو نقصان پہنچا ہے۔