پشاور: پاکستان میں حزب اختلاف کے خلاف اور طاقت کے مظاہروں سے خوفزدہ ، عمران حکومت اب اپوزیشن کی ریلیوں کو روکنے کے لئے گھٹیا چالوں پر اتر آئی ہے۔عمران حکومت نے 11 اپوزیشن جماعتوں کی لاہور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی لاہور میںہونے والی ریلی ملتوی کرنے کے لئے دہشت گرد حملے کا انتباہ جاری کر دیا ہے ۔
حکومت نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کے جلسے میں دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دے سکتی ہے.حالانکہ پاکستان کی انسداد دہشت گردی سرویلنس نے یہ بتانے انکار کیا ہے کہ دہشت گردی کا ایک ممکنہ حملہ ملک کے کس حصے میں ہوسکتا ہے۔ پاکستان کے اے آر وائی نیوز کے مطابق ، مینار پاکستان میں ہونے والی پی ڈی ایم کی ریلی کے پیش نظر حکومت پاکستان نے یقینی طور پر ضرورکہا ہے کہ ٹی ٹی پی لاہور اور اتحاد کی سرگرمیوں کو نشانہ بنا سکتی ہے۔
نیکٹا نے کہا ہے کہ چونکہ انسداد دہشت گردی کے پہلے منصوبے کو ناکام بنا دیا گیا تھا ، مایوس ٹی ٹی پی دوبارہ کوشش کرسکتا ہے۔ نیز نقل و حرکت کے لئے فل پروف مانیٹرنگ کے ساتھ سخت حفاظتی اقدامات کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔اس سے قبل ، پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے پھیلاو¿ کو روکنے کی کوشش میں پی ڈی ایم سے حکومت مخالف ریلی ملتوی کرنے کی ایک اپیل کی تھی لیکن اپوزیشن جماعتوں نے 13 دسمبر کو لاہور میں ہونے والے جلسے کے فیصلے کو واپس کرنے سے انکار کردیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن لیگ) کی وائس چیئرمین مریم نواز نے جمعرات کو لاہور کے شہریوں سے اپیل کی اپوزیشن ڈیموکریٹک الائنس پاکستان پی ڈی ایم کی ریلی میں 13 دسمبر کو شرکت کریں۔انہوں نے بتایا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ عوام دشمن حکومت سے نجات پائیں۔ انہوں نے کہا ، اب وقت آگیا ہے کہ اب آپ کے لئے نواز شریف ، مریم نواز اور پی ڈی ایم کو اپنا تعاون دینے کا وقت آگیا ہے ، اب عمران حکومت کو ملک چلانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔