اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے اس امر کا پھر اعادہ کیا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کا شدید خواہشمند ہے کیونکہ جنگ زدہ ملک میں عدم استحکام پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔
عمران خان نے امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان جاری مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ افغانستان کے عوام کو جو بے پناہ نقصان پہنچا ہے وہ کسی اور کو نہیں پہنچا۔
وزیر اعظم آج سے اسلام آباد میں”پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کے 40سال: یکجہتی کےلیے ایک نئی شراکت“ کے عنوان سے شروع ہونے والی ایک دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان کے معاملہ پر پورے ملک کی ایک ہی سوچ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میںیہ کہا جاتاتھا کہ ھکومت اور ملک کی افواج ایک راہ پر نہیں ہیں لیکن آج ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان محض اس لیے افغانستان میں امن نہیں چاہتا کہ اسے 14لاکھ افغان پناہ گزینوں کا بوجھ اٹھانا پڑ رہا ہے بلکہ اس لیے چاہتا ہے کیونکہ افغان عوام اس کے مستحق ہیں۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ آج کی کانفرنس ایک تقریب ہے کیونکہ ایسی مثالیں شاذ و ناد ر ہی ہیں کہ پناہ گزیں ہوتے ہوئے بھی انہیں ایسی عزت و رتوقیر حاصل رہی ہو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے محدود وسائل اور چیلنجز کے باوجود افغان پناہ گزینوں کے ساتھ عمدہ تعلقات رکھے۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان کی جو اقتصادی حالت ہےءاس کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک قابل ذکر تعلقات بر قرار رکھنابڑی جوانمردی و بہادری کا کارنامہ ہے۔
وزیر اعظم نے کہا پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہ یا ٹھکانہ نہیں ہے ۔تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ ممکن ہے کہ 9/11کے بعد پناہ گزیں کیمپوں میں اس قسم کے محفوظ ٹھکانے ہوں۔