لندن : برطانیہ کی ملکہ ایلزبتھ دوئم کے ،جن کے اقتدار کا سورج76سال تک افق عالم پر جگمگاتے رہنے کے بعد گذشتہ روز غروب ہو گیا،انتقال پر عالمی رہنماؤں کی جانب سے پغام تعزیت موصول ہو رہے ہیں۔ جن اہم ترین عالمی رہنماؤں نے اس موقع پر اپنے غم و رنج اور تعزیت کا اظہار کیا ان میں ہندوستان کی صدر جمہوریہ دروپدی مرمو ، وزیر اعظم نریندر دامودر مودی ،صدر امریکہ جو بائیڈن، جپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدو، تائیوان کے صدر سائی اینگ وین ، تبت کے روحانی رہبرمعظم دلائی لامہ اور چین کے صدر شی جن پینگ سر فہرست ہیں۔
مودی نے ان کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے ان کی فعال قیادت کو سراہا او کہا کہ میں ان کی گرمجوشی اور مہربانی کو کبھی فراموش نہیں کرسکتا۔ایک ملاقات کے دوران انہوں نے مجھے وہ رومال دکھایاجو مہاتمام گاندھی نے انہیںان کی شادی کے موقع پر تحفہ کے طور پر دیا تھا۔
صدر جو بائیڈن اور خاتون اوّل جل بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ الزبتھ ایک ملکہ سے زیادہ تھیں۔ ملکہ ایلزبتھ کے انتقال پر اور یہ کہ وہ خود ایک عہد تھیں انہوں نے ہمارے تعلقات اسپیشل بنانے میں مدد کی۔سابق صدر ڈانلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں اپنے ملک سے وفاداری کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
میلینا اور میں انکے ساتھ گزارے ہوئے وقت کو ہمیشہ یاد رکھیں گےسابق صدر براک اوباما اور انکی اہلیہ مشعل اوباما نے ایک بیان میں انہیں خراج عقیدت پیش کرے ہوئے کہا کہ جب صدر اور خاتون اوّل کی حیثیت سے ہم نے زندگی کا آغاز کیا تو انہوں نے ورلڈ اسٹیج پر ہمارا خیر مقدم کیا۔سابق صدور بل کلنٹن۔
جارج ڈبلیو بش اور جمی کارٹر نے بھی اپنے بیانات میں تعزیت کی۔برطانیہ کی نئی وزیر اعظم لز ٹرس نے کہا کہ انکی موت پر ملک پریشان ہے۔ انہوں نے ملکہ کو ایسی چٹان قرار دیا جس پر جدید برطانیہ تعمیر ہوا۔شہزادہ چارلس نے کہا کہ انکی والدہ کی موت انکے اور انکے خاندان کے لیے سخت صدمے کا وقت ہے۔فرانس کے صدرایمونیول میکرون نے ٹویٹ کیا ستر برس تک وہ برطانیہ کے اتحاد اور تسلسل کی علامت رہیں۔جرمنی کے وزیر خارجہ اور اٹلی کے وزیر اعظم نے بھی انکی موت پر تعزیت کی ہے۔