نئی دہلی :(اے یو ایس)وزیر اعظم نریندر مودی اپنے تین ملکی دورے کے دوران پیر کے روز جب اپنے پہلے پڑاو¿ جرمنی کے دارالخلافہ برلن پہنچے تو وہاں ہندوستانی تارکین وطن نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔ وزیر اعظم نے بھی ان کے والہانہ استقبال کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور ہاتھ لہرا کر ان سے اظہار تشکر کرنے کے ساتھ ان کا خوش آمدید کہنا قبول کیا۔ یہ تمام ہندوستانی اسی ہوٹلایڈلون کیمپینسکی کے باہر جمع تھے جہاں وزیر اعظم کا قیام تھا۔ یہ سب نہایت بے چینی کے ساتھ مودی کی آمد کا انتظار کر رہے تھے۔ واضح ہو کہ وزیر اعظم ہند جرمنی، ڈنمارک اور فرانس کے دورے پر ہیں۔یہ ان کا سال رواں کا پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔ہندوستانی برادری کے ایک جرمن شہری گورنگ کوٹیجا نے کہا کہ وہ وزیر اعظم مودی کی ایک جھلک دیکھنے کو بے تاب تھے اور میں ان کی ایک جھلک دکھنے کے لیے400کلومیٹر دور سے برلن آیا ہوں۔ واضح ہو کہ ہندوستان اور جرمنی کے درمیان 2001سے اسٹریٹجک پارٹنر شپ ہے۔ جو بین حکومتی مشاورت (آئی جی سی)کے تین ادوار سے مزید مستحکم ہو گئی۔
گذشتہ آئی جی سی کی وزیر اعظم مودی اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے مشترکہ صدارت کی تھی۔اس بار انہوں نے آئی جی سی اجلاس کی مشترکہ صدارت نو منتخب جرمن چانسلر اولوف شلز کے ساتھ کی۔یہ وزیر اعظم نریندر مودی کےلئے بھرپور شیڈول ہے کیونکہ وہ اس سال اپنے پہلے بیرون ملک دورے پر جا رہے ہیں۔ حکومتی ذرائع نے ہفتے کے روز بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے تین ملکی دورے کے دوران تقریباً 65 گھنٹے پر محیط 25 مصروفیات شامل ہیں۔انہوں نے خبر رساں ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ وزیر اعظم مودی سات ممالک کے آٹھ عالمی رہنماو¿ں کے ساتھ دو طرفہ اور کثیر جہتی ملاقاتیں کریں گے اور 50 عالمی کاروباری رہنماو¿ں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ وہ ہندوستانی کمیونٹی کے ہزاروں افراد سے بھی بات چیت کریں گے۔یہ دورہ یوکرین کے بحران کے پس منظر میں ہو رہا ہے، جس نے روس کے خلاف زیادہ تر یورپ کو متحد کر دیا ہے۔ وزیر اعظم مودی جرمنی اور ڈنمارک میں ایک ایک رات گزاریں گے جبکہ دو راتیں فلائٹ میں گزاریں گے۔ پیرس میں مودی فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ بات چیت کریں گے، جو شدید لڑائی والے صدارتی انتخابات میں دوبارہ اعلیٰ عہدے کے لیے منتخب ہوئے تھے۔
ایم ای اے نے ایک بیان میں کہا کہ برلن میں وزیر اعظم جرمنی کے وفاقی چانسلر اولاف شولز کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کریں گے اور دونوں رہنما ہندوستان-جرمنی بین حکومتی مشاورت (آئی جی سی ) کے چھٹے ایڈیشن کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ یہ مودی کی چانسلر اسکولز سے پہلی ملاقات ہوگی جنہوں نے گزشتہ سال دسمبر میں اپنی پیشرو انجیلا مرکل سے اعلیٰ عہدے کا چارج سنبھالا تھا۔سال 2021 میں ہندوستان اور جرمنی نے سفارتی تعلقات کے قیام کے 70 سال کی یاد منائی اور 2000 سے اسٹریٹجک شراکت دار ہیں۔ یہ دورہ وسیع شعبوں میں تعاون کو بڑھانے اور تیز کرنے اور دونوں حکومتوں کے لیے علاقائی امور پر خیالات کا تبادلہ کرنے کا ایک موقع ہوگا۔اس کے بعد ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کی دعوت پر سرکاری دورے پر کوپن ہیگن جائیں گے۔ وہ ڈنمارک کی میزبانی میں ہونے والی دوسری ہندوستان-نارڈک چوٹی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔
اس دورے کے دوطرفہ جزو میں وزیر اعظم فریڈرکسن کے ساتھ بات چیت کے ساتھ ساتھ مہاراج ملکہ مارگریتھ II کے ساتھ سامعین بھی شامل ہوں گے۔ گرین اسٹریٹجک پارٹنرشپ ہندوستان اور ڈنمارک کے درمیان اپنی نوعیت کا پہلا انتظام تھا۔ یہ دورہ دونوں فریقوں کو اپنی پیشرفت کا جائزہ لینے کا موقع فراہم کرے گا اور ساتھ ہی ہمارے کثیر جہتی تعاون کو مزید وسعت دینے کے طریقوں کا جائزہ لے گا۔ دورے کے دوران وزیر اعظم انڈیا-ڈنمارک بزنس فورم میں شرکت کریں گے اور ہندوستانی ڈائاسپورا کے اراکین سے بھی خطاب کریں گے۔
