لیہ (لداخ)(اے یوایس )کرگل کا دورہ کر رہے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ہندودستان کی ہزار کلومیٹر زمین چین نے چھین لی ہے اور ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودیی نے اس معاملہ میں حزب اختلاف کے ساتھ اجلاس میں جھوٹ بولا۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے یہ اطلاع دی ہے۔
لداخ کے دورے کے تحت کرگل پہنچے راہل گاندھی نے کہا کہ لداخ ایک اسٹریٹیجک جگہ ہے۔ ایک بات تو واضح ہے کہ چین نے بھارت کی زمین چھین لی ہے۔ چین نے ہم سے ہزاروں کلومیٹر زمین چھین لی ہے۔ یہ افسوسناک ہے کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نے اپوزیشن کے اجلاس میں کہا کہ ہندوستان کا ایک انچ بھی کسی نے نہیں لیا۔ یہ بالکل غلط ہے۔ لداخ کا ہر فرد جانتا ہے کہ چین نے لداخ کی زمین لے لی ہے اور وزیر اعظم سچ نہیں بول رہے ہیں۔راہل گاندھی ان دنوں لداخ کے دورے پر بائیک سے سفر کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ “کچھ مہینے پہلے، ہم کنیا کماری سے کشمیر تک پیدل گئے تھے۔ اسے ‘بھارت جوڑو یاترا’ کا نام دیا گیا تھا۔ اس کا مقصد ملک میں بی جے پی آر ایس ایس کی طرف سے پھیلائی گئی نفرت اور تشدد کے خلاف کھڑا ہونا تھا۔
ملک میں بھائی چارہ، محبت پھیلانے کی کوشش کی، یاترا سے جو پیغام آیا وہ تھا- ‘ہم نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنے نکلے ہیں۔’ حال ہی میں، میں نے اپنی آنکھوں سے یہ دیکھا۔“راہل گاندھی نے مزید کہا کہ یاترا سری نگر میں رکنے کے لیے نہیں تھی۔ یاترا لداخ میں آنی تھی۔ اس وقت موسم سرما اور برف باری تھی، انتظامیہ نے کہا تھا کہ ہم لداخ نہ آئیں۔ ہم نے اس کی بات مان لی۔ لیکن دل میں تھا کہ لداخ بھی جانا چاہیے۔ میں نے ایک چھوٹا سا قدم اٹھایا۔ پیدل نہیں بلکہ موٹرسائیکل پر گئے اور لوگوں سے بات کی۔