کولکاتا/بھوپال: وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز مغربی بنگال کے دارالخلافہ کولکاتا میں کہا کہ یہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) ہی ہے جس کے باعث پوری دنیا میں پاکستان بے نقاب ہوگیا کہ وہاں اقلیتوں (ہندؤں، سکھوں، عیسائیوں اوربودھوں) پر کس قدر ظلم و ستم کیا جاتا ہے اور ان کی زندگی کیسی جہنم بنی ہوئی ہے۔
اگر ہم نے شہریت قانون میں ترمیم نہ کی ہوتی تو کوئی تنازعہ ہی نہ ہوتا۔انہوں نے دو ٹوک لہجہ میں کہا کہ اگر یہ تنازعہ پیدا نہ ہوتا تو دنیا کو بھی اس کا علم نہ ہو پاتا کہ پاکستان میں اقلیتوں پر کیسے مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور ان کے حقوق انسانی کس طرح سلب کیے جا رہے ہیں۔
یہ ہماری کوشش کا ہی ثمرہ ہےکہ اب پاکستان کو جواب دینا پڑے گا کہ و ہ گذشتہ 70سال سے اقلیتوں کو کس جرم کی سزا دے رہا ہے اور ان پر کیوںظلم و ستم کے پہار توڑے جا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں حقوق انانی کی زبردست پاما لی ہو رہی ہے۔
مدھیہ پردیش کے شہر جبلپور میں ایک جسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ جو بھی ہندوستان کے خلاف نعرے لگائے گا وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جے این یو میں کچھ طلبا نے ہندوستان کے خلاف”بھارت تیرے ٹکڑے ہوں گے ایک ہزار، انشاءاللہ انشاءاللہ“ جیسے نعرے لگائے تھے۔کیا انہیں جیل میں نہیں ڈالا جانا چاہئے۔