Pak government decides to import three million tons of wheat: says ministerتصویر سوشل میڈیا

جنیوا: (اے یو ایس )فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ’گرے لسٹ‘ سے پاکستان کا نام نکلنے اور ’وائٹ لسٹ‘ میں شامل ہونے کی راہموار ہونے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے قوم کو مبارک باد پیش کی۔وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں محمد شہباز شریف نے ایف اے ٹی کی ایف کی شرائط مکمل ہونے اور وائٹ لسٹ میں پاکستان کی واپسی کی راہ ہموار ہونےپر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ٹیم پاکستان‘ کو مبارک ہو جس نے پاکستان کے لیے کامیاب کاوش کی۔وزیر اعظم نے گرے لسٹ سے پاکستان کا نام نکلوانے کی کوشش کرنے والی تمام سول اور ملیٹری ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو بھی مبارک دیتا ہوں، ان کی قیادت میں ٹیم کو یہ اہم کامیابی ملی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے پر عسکری قیادت کو بھی مبارک باد پیش کرتا ہوں پاکستان کو حاصل ہونے والی اور بڑی کامیابی پر آپ کی کاوشوں کو سراہتا ہوں۔شہباز شریف نے کہا کہ جی ایچ کیو میں آرمی چیف کے قائم کردہ ’کور سیل‘ نے پاکستان کی اس اہم کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

وزیر اعظم نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر میں ایف اے ٹی ایف ٹیم کے دورے کے بعد پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکل جائے گا،گرے لسٹ سے پاکستان کا نکلنا نیک شگون ہے، آنے والے وقتوں میں پاکستان کو مزید کامیابیاں ملیں گی۔انہوں نے کہا کہ جس ٹیم ورک اور جذبے سے گرے لسٹ سے پاکستان کا نام نکالنے کی کوشش ہوئی، یہی قومی کاوش معیشت کی بحالی کے لیے بھی کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ قوم کو مایوسی، ناامیدی اور معاشی ابتری سے نکال کر تعمیر، ترقی اور خوشحالی کی طرف واپس لے کر آئیں گے۔ اس سلسلے مےں وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے تمام ایکشن پلانز پر عمل درآمد کیا اور ملک گرے لسٹ سے باہر نکلنے کے لیے ایک قدم دور ہے۔دفتر خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ انسداد منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) اور دہشت گردوں کی مالی معاونت (سی ٹی ایف) کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے جامع اصلاحات پر عمل درآمد کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہماری کوششوں کا نتیجہ ہے، پہلا ایکشن پلان بہت طویل تھا لیکن یہ ایکشن پلان ہم نے مقررہ وقت سے قبل پورا کرلیا، اس کو ایف اے ٹی ایف کے تمام اراکین نے تسلیم کیا اور پاکستان کی تیز رفتار پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف اراکین نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے اے ایم ایل اور سی ایف ٹی سے بہترین انداز میں مقابلہ کیا ہے جس کے نتیجے میں ہم نے دیکھا کہ ایف اے ٹی ایف نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ پاکستان تمام تر تکنیکی بینج مارک سے نمٹا اور 2018 اور 2021 میں دیے گئے تمام ایکشن پلانز پر کامیابی سے عمل درآمد کیا۔حنا ربانی کھر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف ایکشن پلانز کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجے گا، میں یہ ابہام دور کرتی چلوں کہ یہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے پلان کا ایک حصہ ہے جب آپ کسی بھی ملک کو گرے لسٹ سے نکالنے اجازت دیتے ہیں تو آپ تکنیکی طریقہ کار اختیار کرتے ہیں جو پہلے ہی مکمل ہوچکا ہے۔وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ حکومت ایف اے ٹی ایف کی ٹیم کے دورہ پاکستان کے شیڈول پر کام کر رہی ہے دورے کی تاریخ مشترکہ گفتگو کے بعد طے کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کے کامیابی سے مکمل ہونے کے بعد پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے صرف ایک قدم دور ہے۔

ایف اے ٹی ایف نے مزید بتایا تھا کہ پاکستان نے 2021 کے ایکشن پلان پر 2021 میں وقت سے پہلے ہی عمل کر لیا تھا، اسی طرح 2018 کا ایکشن پلان بھی کامیابی سے مکمل کیا گیا تھا اس میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی تھی۔حنا ربانی کھر نے بتایا کہ پاکستان نے گزشتہ سال ایکشن پلانز میں کامیابی سے متعلق تین پیش رفت رپورٹس ایف اے ٹی ایف کو پیش کیں، جس میں منی لانڈرنگ کے حوالے سے حاصل ہونے والی کامیابی کا حوالہ دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ’ مجھے اعلان کرنے میں خوشی محسوس ہورہی ہے کہ پاکستان نے ایکشن پلانز کے تمام 7 پوائنٹس پر مقررہ وقت میں کامیابی سے عمل درآمد کیا‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’ ہم مکمل قومی اتفاقِ رائے کو اجاگر کرتے رہے ہیں، میں یقین دہانی کرواتی ہوں کہ حکومت اپنے وعدے کو پورے کرتے ہوئے قومی اتفاقِ رائے کے ساتھ اس مرحلے کو آگے بڑھائے گی‘۔وزیر مملکت نے کہا کہ میں اس بات پر بھی زور دینا چاہتی ہوں کہ پاکستان کا ایف اے ٹی ایف اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون ہماری معیشت کو مضبوط بنانے اور بین الاقوامی مالیاتی نظام میں بہتری سے متعلق حکمتِ عملی کے مقاصد پر مبنی ہے۔حنا ربانی کھر نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کی کارکردگی کو تسلیم کرنا پاکستان کی معیشت پر اعتماد بحال کرتے ہوئے سرمایہ کاری میں مزید بہتری پیدا کرے گا۔

خیال رہے گزشتہ روز فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے چار روزہ اجلاس کے بعد کہا تھا کہ پاکستان نے 34 نکات پر مشتمل 2 ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل کر لیا ہے۔ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکس پلیئر نے منگل کو جرمنی کے شہر برلن میں شروع ہونے والے چار روزہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے 34 نکات پر مشتمل 2 علیحدہ ایکشن پلانز کی تمام شرائط پوری کرلی ہیں، تاہم پاکستان کو آج گرے لسٹ سے نہیں نکالا جارہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کورونا صورتحال کا جائزہ لے کر جلد از جلد پاکستان کو دورہ کرے گا جس کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ سے خارج کیا جائے گا۔مارکس پلیئر نے پاکستان کی جانب سے کی گئیں اصلاحات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لیے اچھا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ اس نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی فنڈنگ پر مو¿ثر طریقے سے قابو پالیا ہے۔ایف اے ٹی ایف کے مطابق پاکستان نے اقوام متحدہ کی جانب سے نامزد کیے گئے دہشت گرد گروپوں کے سینئر رہنما اور کمانڈرز کے خلاف دہشت گردوں کی مالی معاونت کی تحقیقات میں بہتری کا مظاہرہ کیا ہے، اس کے ساتھ منی لانڈرنگ کی تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی میں مثبت رجحان دیکھا گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *