نئی دہلی:وزیر اعظم نریندر مودی بنگلہ دیش کے 50 ویں یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کے لئے ڈھاکہ کا دورہ کریں گے۔ بنگلہ دیش کو ہندوستانی فوج کی مدد سے 1971 میں پاکستان میں غلامی سے آزاد کیا گیا تھا۔ بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ نے ڈھاکہ میں ہندوستانی سفیر کو وزیر اعظم مودی کے بنگلہ دیش آنے کی دعوت دی تھی، جسے وزیر اعظم مودی نے قبول کرلیا ہے۔ وزیر اعظم 26 مارچ کو بنگلہ دیش کے یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کریں گے۔
بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبد المومن نے صحافیوں کو بتایا کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کو اگلے سال 26 مارچ کو ملک کے 50 ویں یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے ، جسے انہوں نے قبول کرلیا ہے۔
مومن کا کہنا تھا کہ اس کے لئے انہوں نے ہندوستانی سفیر وکرم دوراسوامی سے ملاقات کی تھی اور ان سے کہا تھا کہ اگر ہندوستانی وزیر اعظم یوم آزادی کے موقع پر بنگلہ دیش آئے تو ہمیں بہت خوشی ہوگی۔ اس سال دسمبر میں ، وزیر اعظم مودی اور شیخ حسینہ کے مابین ایک ورچوئل میٹنگ ہونے والی ہے۔
بتادیں کہ وزیر اعظم مودی ایسے وقت میں بنگلہ دیش کے دورے پر جائیں گے جب چین اور پاکستان دونوں ڈھاکہ کو اپنے پالے میں کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ چین اربوں ڈالر اپنے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ( بی آئی آر) میں بنگلہ دیش کوشامل کرنا چاہتا ہے۔ اس منصوبے کی مدد سے چین خلیج بنگال تک پہنچنا چاہتا ہے۔اس خطے میں ہندوستان کے انڈمان – نکوبار اور وشاکھاپٹنم سمیت متعدد بحری اڈے اور اسٹریٹجک اڈے ہیں۔
چین کا بنیادی مقصد بنگلہ دیش پر قبضہ کر ہندوستان کو گھیرنا ہے۔ اس نے بحر ہند میں سری لنکا اور مالدیپ کو اپنے قرضوں کے جال میں پھنسا لیا ہے۔ چین پر بھی نیپال کا غلبہ ہے۔ پاکستان تو ویسے بھی سدا بہار چین کا دوست ہے۔ ایسے میں چین ہر طرف سے ہندوستان کو گھیرنے کی کوشش کر رہا ہے۔