اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ نواز(پی ایم ایل این) کے پارلیمانی قائد خواجہ محمد آصف نے گذشتہ ہفتہ اقلیتوں کے حقوا کے حوالے سے ایوان میں دیے گئے اپنے بیان کا یہ کہتے ہوئے دفاع کیا کہ ان کی تقریر قائد اعظم کے نظریہ اور آئین میںاقلیتوں کو دیے گئے حقوق کے عین مطابق تھی۔
پی ایم ایل این رہنما نے ایک بیان میں کہا کہ گذشتہ کچھ روز سے قومی اسمبلی میں ان کی اس تقریر پر کافی لے فے مچی ہوئی ہے ۔میری پوری تقریر پاکستان کے آئین کی، جو ملک کے تمام شہریوں کو بلا لحاظ مذہب و عقیدے و نسل یکساں حقوق دیتا ہے، روشنی میں تھی۔
مسٹر آصف نے مزید کہا کہ انہوں نے اسی روز ایوان میں یہ وضاحت کر دی تھی۔انہون نے کہا کہ اسلام ایک مکمل مذہب اور اللہ کا آخری نبی ﷺ کے توسط سے آخری پیغام ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میرے بیانات کی غلط تشریح کی کوشش اور سیاسی فائدے کے لیے انہیں سیاق سباق سے ہٹ کر بیان کرنا نہایت غیرذمہ دارانہ اور غلط حرکت ہے۔
اس ضمن میں قائد اعظم کی تقریریں رہنما اصول کی مانند ہیں۔ دو قومی نظریہ تقسیم سے پہلے مسلمانوں کو اقلیت کے طور پر ستا ئے جانے کے باعث اپنایا گیا تھا۔ گذشتہ نواز شریف حکومت میں وزیر خارجہ اور شریف خاندان سے قریبی تعلق کے حوالے سے معروف خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے آئین میں مذکور اقلیتوں کے حقوق کی حمایت کی ہے۔
یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اقلیتوں کی نمائندگی کریں کیونکہ ہمارا مشترکہ الیکٹوریٹ ہے جہاں عام انتخابات میں ہر شخص ووٹ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام تمام مسلمانوں کو تاکید کرتا ہے کہ وہ وہ بلا لحاظ ذات،رنگ و نسل تمام انسانوں کی حفاظت کریں۔مسڑ آصف نے ان لوگوں سے اظہار تشکر کیا جنہوں نے ان کے بیان کو سراہا اور ان کا دفاع کیا۔