سیالکوٹ: وزیر اعظم کی خصوصی معاون برائے ا طلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سنگین غداری مقدمہ میں خصوصی عدالت سے پرویز مشرف کا پھانسی کی سزا سنائے جانے پر شریف خاندان کی خاموشی پر سوال اٹھائے۔
اعوان نے اتوار کے روز میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی حکومت نے 2013میں پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کسی دائر کیا تھا لیکن سابق فوجی سربراہ کی سزا کے بعد اس کی خاموشی واضح طور پر اس امر کی نشاندہی کرتی ہے کہ شریف خاندان محض ذاتی فائدے کے لیے ہی سیاست میں سرگرم تھا۔
محترمہ اعوان نے دعویٰ کیا کہ اب سارا شریف کنبہ شش و پنج میں ہے کہ اس سلگتے مسئلہ پر ان کا موقف کیا ہونا چاہئے۔اعوان نے مزید کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والی پارٹی قیادت نے اب اپنے کارکنوں کو ہی لاوارث چھوڑ دیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی( پی پی پی) کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کی حالیہ تقاریر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اعوان نے کہا کہ وہ پاکستان میں’ حقیقی“ جمہوریت تلاش کرنے سے پہلے اپنی پارٹی میں تو جمہوریت لائیں۔انہوںنے مزید کہا کہ جنہوں نے ملک کا خزانہ لوٹا اب وہ خود کو عوام کے نمائندے بتا رہے ہیں ۔
پی پی پی قیادت بے نظیر بھٹو کو صرف ان کی برسی یا الیکشن کے وقت ووٹوں کے لیے یاد کرتے ہیں۔انہوںنے پوچھاکہ جو سفارشوں سے سیاست میں لائے گئے ہیں وزیر اعظم کو کس منھ سے سلیکٹڈ کہہ سکتے ہیں۔
انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام فوج کے پیچھے کھڑے ہیں۔ ہمارا میڈیا سرحد کی موجودہ صورت حال کی صحیح تصویر کشی کر رہا ہے۔ہمارا میڈیا ہندوستان کے اصل ارادوں کو بے نقاب کر رہا ہے اور ایسا کرتا رہے گا۔