Poland chooses U.S to build its first nuclear power plantتصویر سوشل میڈیا

وارسا: پولینڈ نے اپنے پہلے جوہری پاور پلانٹ کی تعمیر کا کام امریکہ کے حوالے کر دیا ہے۔ پولینڈ نے اعلان کیا کہ اس نے اپنا پہلا جوہری پاور پلانٹ بنانے کے لیے امریکی حکومت اور ویسٹنگ ہاو¿س کمپنی کو منتخب کیا ہے۔ کوئلے پر انحصار کم کرنے اور توانائی کے معاملے میں زیادہ خود مختاری حاصل کرنے کی کوششوں میں یہ ایک اہم قدم ہے۔ وزیر اعظم میٹیش موراویکی نے کہا ہے کہ پولینڈ کا جوہری توانائی منصوبہ ویسٹنگ ہاؤس الیکٹرک کمپنی کی قابل اعتماد، محفوظ ٹیکنالوجی استعمال کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولینڈ اور امریکہ کے درمیان مضبوط اتحاد ہمارے مشترکہ اقدامات کی کامیابی کی ضمانت ہے۔پولینڈ کئی سالوں سے ایک نیوکلیئر پاور پلانٹ بنانے
کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ آزادی حاصل کی جا سکے اور ملک کے پرانے کوئلے کے پلانٹس کو تبدیل کیا جا سکے۔ کوئلے کے یہ پلانٹ یورپ میں فضائی آلودگی پھیلنے کا باعث بنتے ہیں۔

روس کے یوکرین پر حملہ کرنے اور توانائی کو اپنے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے بعد، پولینڈ کے لیے توانائی کے اختیارات کی تلاش اور زیادہ ضروری ہو گئی ہے۔ امریکی وزیر توانائی جینیفر گراو¿ن ہولم نے کہا کہ 40 بلین ڈالر کا یہ منصوبہ امریکی کارکنوں کے لیے 100,000 سے زیادہ ملازمتیں پیدا کرے گا۔انہوں نے ٹویٹ کیا کہ یہ پولینڈ کے ساتھ ہمارے تعلقات کو مضبوط بنانے کی طرف ایک بڑا قدم ہے تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے توانائی کی حفاظت پیدا کی جا سکے۔ ہم یورپ میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ایک صاف توانائی کی تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے اس شراکت داری کو جاری رکھنے کے منتظر ہیں۔گران ہولم نے کہایہ اعلان روس کو ایک واضح پیغام بھیجتا ہے کہ ہم اب توانائی کو بطور ہتھیار استعمال نہیں کریں گے۔مغربی ممالک توانائی کی فراہمی کی زنجیروں کو متنوع بنانے اور موسمیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے اس بلا اشتعال جارحیت کے خلاف متحد ہوں گے۔ حکام نے بتایا کہ پلانٹ 2023 میں بجلی پیدا کرنا شروع کر دے گا۔ پولینڈ نے فرانس اور جنوبی کوریا کی تجاویز پر بھی غور کیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *