لندن: برطانیہ میں پناہ کے متلاشی پاکستانی جلا وطنوں کو برطانوی پولس کے معاون بازو انسداد دہشت گرد پولس نے انتباہ دیا ہے کہ چونکہ پاکستان کی طاقتور فوج پر تنقید کے بعد ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے اس لیے وہ سب کی نظروں سے اوجھل رہیں زیادہ میل جول سے گریز کریں اور کھلے عام گھومنے پھرنے میں احتیاط برتیں۔کاو¿نٹر ٹیررازم پولیسنگ نے ان ممکنہ اہداف سے، جنہیں نشانہ بنا کر ہلاک کیے جانے کا خدشہ ہے، کہا ہے کہ وہ یو کے کے اندر سفر کرنے کا قصد کریں تو انہیں پولس کو مطلع کرنے کی ضرورت ہے۔
ایک برطانیہ مقیم منحرف دفاعی تجزیہ کار عائشہ صدیقہ نے کہا کہ اسے ایسی اطلاع ملی ہے کہ پاکستان کے منشیات اسمگلروں سے تعلق رکھنے والے ہٹ مین کو اسے قتل کرنے کے لیے ٹھیکہ دیاجائے گا۔انسدا دہشت گردی پولس کو یہ الرٹ ایک حالیہ مقدمہ کے بعد، جس میںایک لندن مقیم ہٹ مین31سالہ محمد گوہر خان کو ایک پاکستانی منحرف کو قتل کرنے کی ساز ش کا مجرم قرار دیا گیا ،جای کیا گیا۔
عائشہ صدیقہ نے برطانوی حکومت سے پر زور اپیل کی کہ وہ وہ گوہر خان کیس میں نامزد ایک نامعلوم شخص کی بھی شناخت کے لیے پاکستان پر دباو¿ ڈالیں ۔پاکستانی فوج کے ایک اور ہدف وکیل فضل خان کے مطابق انسدا دہشت گردی پولس کمان کے افسران نے ان سے کہا ہے کہ اگر وہ لندن سے باہر سفر کرنا چاہتے ہیں تولندن چھوڑنے سے قبل پولس کو مطلع کریں۔
