لندن: (اے یو ایس) برطانیہ کے شاہی محل (بکنگھم پیلس) نے اعلان کیا ہے کہ شہزادہ اینڈریو نے ملکہ ایلزبتھ کو اپنی فوجی وابستگی ،اعزازات اور شاہی سرپرستی واپس کر دی ہے۔ان کے وکلاء امریکی جج کو ان کے خلاف دائر ایک دیوانی مقدمہ خارج کرنے پر آمادہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔اس میں شہزادہ اینڈریو پرایک عورت کے جنسی استحصال کا الزام لگایا گیا ہے۔
بکنگھم پیلس نے ایک بیان میں کہا کہ ملکہ کی منظوری اور معاہدے کے تحت ہی ڈیوک آف یارک نے اپنے فوجی اعزازات اور شاہی سرپرستی واپس کر دی ہے۔وہ اب کوئی سرکاری فرائض انجام نہیں دیں گے اور ایک عام(نجی) شہری کی حیثیت سے اپنے خلاف کیس کا دفاع کریں گے۔اس سے قبل جمعرات کو شہزادہ اینڈریو کی قانونی ٹیم نے کہا تھا کہ وہ اس وقت کوئی تبصرہ نہیں کریں گے جب ان کے وکلا امریکی جج کو متاثرہ عورت ورجینیا جیوفرے کے دائرکردہ اس مقدمے کو خارج کرنے پر آمادہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔اس میں ورجینیا نے شہزادے پر نوعمری میں جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا۔
بدھ کے روز عام کیے گئے ایک فیصلے میں امریکی ڈسٹرکٹ جج لیوس کپلان نے کہا کہ 38 سالہ جیوفرے ان دعووں کی پیروی کر سکتی ہیں کہ اینڈریو نے انھیں مارا پیٹا اور جان بوجھ کران کی جذباتی پریشانی کا سبب بنے۔تب آنجہانی فنانسرجیفری ایپسٹین انھیں اسمگل کر رہے تھے۔ایک خاتون ترجمان نے کہا کہ قانونی ٹیم نے مجھے مشورہ دیا ہے کہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔برطانیہ کی 95سالہ ملکہ ایلزبتھ کے دوسرے بیٹے 61 سالہ شہزادہ اینڈریو نے جیوفرے کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ انھوں نے دو دہائی سے زیادہ عرصہ قبل ایپسٹین کے سابق ساتھی گھیسلین میکسویل کے لندن میں واقع ایک گھر میں جیوفرے کو جنسی تعلقات قائم کرنے پرمجبور کیا تھا۔
اس کے علاوہ ایپسٹین کی دو املاک میں ان کے ساتھ نازیبا بدسلوکی کی تھی۔جج کے فیصلے کا مطلب ہے کہ اگر کوئی سمجھوتا نہیں ہوا تو شہزادہ اینڈریو کو ایک مقدمے میں اپنی بے گناہی کاثبوت دینے پر مجبورکیا جاسکتا ہے۔ان کے خلاف اس مقدمہ کی ستمبر اور دسمبر 2022ئ کے درمیان کسی وقت سماعت شروع ہوسکتی ہے۔شہزادے کو 2019 میں ایپسٹین سے روابط کی وجہ سے اوربی بی سی ٹی وی کے ایک تباہ کن انٹرویو کے تناظر میں سرکاری فرائض سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا گیا تھا۔اس سے انھیں امید تھی کہ مقدمے میں ان کا نام صاف ہوجائے گا، لیکن اس کے بجائے انھیں تضحیک کا سامنا کرنا پڑا اور ان کے کردار کے بارے میں مزید سوالات اٹھائے گئے ہیں۔قبل ازیں بکنگھم پیلس نے بدھ کے روز کہا تھا کہ وہ عدالت میں جاری قانونی معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کرے گا۔
