Progress being made toward intl recognition: Muttaqiتصویر سوشل میڈیا

کابل: افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر امارت اسلامیہ کو تسلیم کیے جانے کے آثار روشن ہو رہے ہیں۔اے ایف پی کے ساتھ ایک انٹرویو میں متقی نے یہ بھی کہا کہ اس ضمن میں دیگر ممالک سے بات چل رہی ہے۔

متقی نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری امارت اسلامیہ کے ساتھ سیاسی روابط کی خواہاں ہے اور امارت اسلامیہ کی قیادت نے انہیں یقین دلایا ہے کہ بیرونی ممالک افغانستان میں اپنے سفارت خانے کھول سکتے ہیں اور ہم سے معمول کے مطابق تعلقات رکھ سکتے ہیں ۔تسلیم کیے جانے کی جانب پیش رفت کے حوالے سے متقی نے کہا کہ اب تک جو افہام و تفہیم اور بات چیت ہوئی ہے اس کے اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ ہم اپنے مقصد کی تکمیل کے قریب ہیں ۔

امیر خان متقی کا یہ تبصرہ گزشتہ ماہ اوسلو میں اوسلو میں تین روزہ اجلاس کے دوران متعدد یورپی ممالک اور امریکہ کے نمائندوں سے اور افغان خواتین سماجی کارکنوں سے بھی ملاقات کی۔لیکن عالمی برادری بالخصوص مغرب نے افغانستان میں نئی حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے پیشگی شرائط رکھی ہیں۔افغانستان کے لیے خواتین اور انسانی حقوق کے لیے امریکہ کی خصوصی ایلچی رینا امیری نے افغان خواتین مظاہرین کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے جمعہ کے روز کہا کہ کابل میں حالیہ حراستیں غیر منصفانہ ہیں اور انہیں روکا جانا چاہیے۔

محترمہ امیری نے ٹویٹر پر لکھا کہ اگر امارت اسلامیہ افغان عوام اور عالمی برادری سے قانونی حیثیت چاہتی ہے تو اسے انسانی حقوق اور آزادی اظہار کا احترام کرنا چاہیے اور ان خواتین کارکنوں، ان کے رشتہ داروں اور دیگر سماجی کارکنان کو رہا کرنا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *