ڈورٹمنڈ(جرمنی) : بلوچ ری پبلکن پارٹی جرمنی نے بلوچستان میں پاکستانی فوج کے ظلم و ستم کے خلاف ڈورٹمنڈ میں زبردست احتجاج کیا۔وائس فار پیس اینڈ جسٹس نے ٹوئیٹر کے توسط سے کہا کہ ڈورمنڈ میں بلوچ ری پبلکن پارٹی جرمنی پاکستان کے صوبے بلوچستان میں پاکستانی فوج کے بلوچ قوم پر مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوج بلوچستان میں مظالم کی تمام حدیں پار کر رہی ہے۔بلوچستان کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے اور سلامتی ادارے ان کو ایذائیں پہنچا رہے ہیں۔پاکستانی فوج کا بلوچستان میں عوام کی زندگیوں پر سخت کنٹرول ہے ۔اور عوام اور بلوچستان کو کنڑرول کرنے کے لیے پاکستانی فوج نے اپنے ذاتی قوانین ان پر تھوپ رکھے ہیں۔اور صوبہ بلوچستان کے کم و بیش ہر شہر ،قصبہ و ضلع میں یکساں صورت حال ہے۔
ہر ضلع میں12سال اور اس سے زائد عمر کے مرد لوگوں کو ہفتہ میں دو بار مقامی فوجی کیمپ میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونا پڑتا ہے۔ فوج کے وضع کردہ قوانین کی رو سے کیمپ میں حاضر ہونا لازمی ہےبلوچستان میں لوگوں کے لاپتہ ہونے کا معاملہ عام ہے۔ حال ہی میں بلوچستان میںلاپتہ ہونے کے معاملات میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ہراسانی، قتل و غارتگری، جبری گمشدگی، اور پاکستانی فوجوں کی بربریت نے بلوچ عوام کو ایسی صورت حال سے دوچار کر دیا ہے کہ تعلیم یافتہ خواتین نے بھی خود کش بمباری کا ،جو کہ اسلام میں حرام ہے،راستہ اختیار کر لیا ۔
