استنبول: چین کے دارالحکومت بیجنگ میں سرمائی اولمپکس کے آغاز سے چند روز قبل ترکی کے دارالحکومت استنبول شہر میں درجنوں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور حقوق کی خلاف ورزیوں پر کھیلوں کے میگا ایونٹ کے بائیکاٹ کی کال دی۔ مشرقی ترکستان کی تحریک آزادی کے پرچم لہراتے ہوئے مظاہرین نے چین کے خلاف نعرے لگائے۔ کچھ نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اولمپکس کو روکنے کے نعرے درج تھے۔ الجزیرہ نے مظاہرین کے حوالے سے کہا کہ چین کو اولمپکس کی میزبانی کا حق نہیں ہے جب کہ وہ اویغوروں کے خلاف تمام تر تشدد، بربریت اور نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے۔
مظاہرین آئندہ تقریب کے بائیکاٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ بیجنگ صوبہ سنکیانگ میں مسلم اقلیتوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔بیجنگ سرمائی اولمپکس فروری میں ہونے والے ہیں اور امریکہ اور کئی دیگر ممالک نے اس تقریب کا سفارتی بائیکاٹ کیا ہے۔ حقوق گروپوں کا اندازہ ہے کہ حالیہ برسوں میں مسلم اقلیتی گروپوں کے دس لاکھ سے زیادہ افراد کو سنکیانگ کے کیمپوں میں حراست میں لیا گیا ہے۔ تاہم بیجنگ نے سنکیانگ میں نسل کشی یا جبری مشقت کے کیمپوں کی موجودگی کے دعووں کی تردید کی اور الزام لگایا کہ امریکہ اور اتحادیوں پر شمال مغربی علاقے کے بارے میں جھوٹ بولا جا رہا ہے۔